پاکستان کے ایک اعلی عہدیدار نے بتایا کہ اپوزیشن کی شدید تنقید کے باوجود پاکستانی حکومت نے وائرس سے متاثرہ چین میں پھنسے پاکستانیوں کی وطن واپسی کے خلاف اپنے پہلے فیصلے پر قائم رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔
میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کے خصوصی معاون برائے صحت، ظفر مرزا نے کہا کہ کورونا وائرس اب انسان سے انسان میں منتقل ہو رہا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ وائرس سے متاثرہ فرد بھی وائرس کی منتقلی کا ذریعہ بن سکتا ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے اس صورتحال کو بین الاقوامی تشویش کی ایک ہنگامی حالت قرار دیا ہے۔ ایک ذمہ دار ملک ہونے کے ناطے پاکستان کو ایسے اقدامات کرنا چاہیے، جس سے زیادہ سے زیادہ لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان نے یہ فیصلہ اس وقت لیا جب پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے چینی ہم منصب وانگ ای کے درمیان میٹنگ ہوئی اور بعد میں چین نے پاکستان کو یقین دہانی کرائی کہ وہ پاکستانی شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں گے۔
مرزا نے چین سے پاکستانی شہریوں کی عدم واپسی کا فیصلہ حتمی قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو اس وبا سے نمٹنے کے لئے بیجنگ کی پالیسیوں پر مکمل اعتماد ہے۔
وباء کے مرکز ووہان میں پاکستانی طلبا کی صورتحال کے بارے میں تازہ ترین معلومات دیتے ہوئے مرزا نے بتایا کہ ابتدائی مرحلے میں اس بیماری کی تشخیص ہونے کے بعد وہ صحت یاب ہوگئے ہیں۔
مرزا نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے ایک جامع منصوبہ تیار کیا گیا ہے کہ جب چین سے پاکستان کے لئے پروازیں دوبارہ شروع ہوں تو مسافروں کی مناسب اسکریننگ کی جائے۔