ETV Bharat / international

Pak invites India for 19th SAARC Summit: پاکستان نے بھارت کو 19ویں سارک سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی - جنوبی ایشیائی علاقائی تعاون کی تنظیم کا اجلاس

پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان سارک کو ایک اہم فورم سمجھتا ہے اور پاکستان 19ویں سارک سربراہی اجلاس کی میزبانی کے لیے تیار pak ready to host 19th SAARC Summit ہے، اگر بھارت کو سربراہی اجلاس میں شرکت میں کوئی مسئلہ ہے تو وہ ورچوئلی طور پر اجلاس میں شرکت کرسکتا ہے۔Pak invites India for 19th SAARC Summit

Pak ready to host 19th SAARC summit, India can join virtually
پاکستان نے بھارت کو 19ویں سارک سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی
author img

By

Published : Jan 3, 2022, 8:31 PM IST

ایک اہم پیش رفت میں پاکستان نے آئندہ جنوبی ایشیائی علاقائی تعاون کی تنظیم (سارک) سربراہی اجلاس کے لیے بھارت کو مدعو Pak invites India for 19th SAARC Summit کیا ہے۔

نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر بھارت کو اجلاس میں شرکت میں کوئی مسئلہ ہے تو وہ ورچوئلی طور پر اجلاس میں شرکت کرسکتا ہے۔

سارک چارٹر کے مطابق اگر کوئی رکن اجلاس میں شرکت سے انکار کرتا ہے تو سربراہی اجلاس منعقد نہیں کیا جائے گا۔

سارک جنوبی ایشیا کے آٹھ ممالک - بنگلہ دیش، بھوٹان، ہندوستان، مالدیپ، نیپال، پاکستان، افغانستان اور سری لنکا کی علاقائی بین الحکومتی تنظیم ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا، "پاکستان سارک کو ایک اہم فورم سمجھتا ہے اور ہم 19ویں سارک سربراہی اجلاس کی میزبانی کے لیے تیار Pak ready to host 19th SAARC summit ہیں، اگر بھارت کو سربراہی اجلاس میں شرکت میں کوئی مسئلہ ہے تو وہ ورچوئلی طور پر اجلاس میں شرکت کر سکتا ہے۔"

قریشی نے کہا کہ سارک کے سیکرٹری جنرل نے حال ہی میں اسلام آباد کا دورہ کیا اور پاکستان نے ان کے دورے کے دوران سربراہی اجلاس کی میزبانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا۔

وزیر خارجہ نے اگلے سربراہی اجلاس کے لیے تمام ممبران کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہندوستان اسلام آباد میں ہونے والے سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کر سکتا تو کم از کم اسے دوسرے اراکین کو نہیں روکنا چاہیے۔ قریشی نے کہا کہ بھارتی ہٹ دھرمی کی وجہ سے سارک اپنی حقیقی صلاحیت کا ادراک کرنے میں ناکام رہا۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس اسلام آباد میں 16 نومبر 2021 کو طے شدہ سارک سربراہی اجلاس کا بھارت نے پاکستان سے کشیدگی کی وجہ سے بائیکاٹ کیا تھا۔

جنوبی ایشیائی علاقائی تعاون کی تنظیم (سارک) کے وزرائے خارجہ کا نیویارک میں ہونے والا اجلاس اس لیے منسوخ کردیا گیا تھا کیونکہ پاکستان چاہتا تھا کہ سارک اجلاس میں طالبان افغانستان کی نمائندگی کریں۔

بھارت نے کچھ دیگر ارکان کے ساتھ اس تجویز پر اعتراض کیا اور اتفاق رائے کی کمی کی وجہ سے اجلاس منسوخ کردیا گیا۔

سارک کے ارکان کی اکثریت نے اتفاق کیا تھا کہ اجلاس کے دوران افغانستان کے لیے خالی کرسیاں رکھی جا سکتی ہیں۔ تاہم پاکستان نے اس پر اتفاق نہیں کیا اور اجلاس منسوخ کر دیا گیا۔

ایک اہم پیش رفت میں پاکستان نے آئندہ جنوبی ایشیائی علاقائی تعاون کی تنظیم (سارک) سربراہی اجلاس کے لیے بھارت کو مدعو Pak invites India for 19th SAARC Summit کیا ہے۔

نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر بھارت کو اجلاس میں شرکت میں کوئی مسئلہ ہے تو وہ ورچوئلی طور پر اجلاس میں شرکت کرسکتا ہے۔

سارک چارٹر کے مطابق اگر کوئی رکن اجلاس میں شرکت سے انکار کرتا ہے تو سربراہی اجلاس منعقد نہیں کیا جائے گا۔

سارک جنوبی ایشیا کے آٹھ ممالک - بنگلہ دیش، بھوٹان، ہندوستان، مالدیپ، نیپال، پاکستان، افغانستان اور سری لنکا کی علاقائی بین الحکومتی تنظیم ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا، "پاکستان سارک کو ایک اہم فورم سمجھتا ہے اور ہم 19ویں سارک سربراہی اجلاس کی میزبانی کے لیے تیار Pak ready to host 19th SAARC summit ہیں، اگر بھارت کو سربراہی اجلاس میں شرکت میں کوئی مسئلہ ہے تو وہ ورچوئلی طور پر اجلاس میں شرکت کر سکتا ہے۔"

قریشی نے کہا کہ سارک کے سیکرٹری جنرل نے حال ہی میں اسلام آباد کا دورہ کیا اور پاکستان نے ان کے دورے کے دوران سربراہی اجلاس کی میزبانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا۔

وزیر خارجہ نے اگلے سربراہی اجلاس کے لیے تمام ممبران کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہندوستان اسلام آباد میں ہونے والے سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کر سکتا تو کم از کم اسے دوسرے اراکین کو نہیں روکنا چاہیے۔ قریشی نے کہا کہ بھارتی ہٹ دھرمی کی وجہ سے سارک اپنی حقیقی صلاحیت کا ادراک کرنے میں ناکام رہا۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس اسلام آباد میں 16 نومبر 2021 کو طے شدہ سارک سربراہی اجلاس کا بھارت نے پاکستان سے کشیدگی کی وجہ سے بائیکاٹ کیا تھا۔

جنوبی ایشیائی علاقائی تعاون کی تنظیم (سارک) کے وزرائے خارجہ کا نیویارک میں ہونے والا اجلاس اس لیے منسوخ کردیا گیا تھا کیونکہ پاکستان چاہتا تھا کہ سارک اجلاس میں طالبان افغانستان کی نمائندگی کریں۔

بھارت نے کچھ دیگر ارکان کے ساتھ اس تجویز پر اعتراض کیا اور اتفاق رائے کی کمی کی وجہ سے اجلاس منسوخ کردیا گیا۔

سارک کے ارکان کی اکثریت نے اتفاق کیا تھا کہ اجلاس کے دوران افغانستان کے لیے خالی کرسیاں رکھی جا سکتی ہیں۔ تاہم پاکستان نے اس پر اتفاق نہیں کیا اور اجلاس منسوخ کر دیا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.