ETV Bharat / international

'عالمی برادری کو افغانستان کی مدد کرنے کی ضرورت ہے'

پاک وزیر اععظم عمران خان نے افغانستان کے سیاسی رہنماؤں کے وفد سے ملاقات کے دوران اپنے عزم کو دہرایا۔

author img

By

Published : Aug 18, 2021, 8:25 PM IST

Updated : Aug 19, 2021, 11:46 AM IST

Imran Khan
Imran Khan

افغانستان کے سیاسی رہنماؤں کے وفد کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے منگل کے روز اسلام آباد میں واضح طور پر کہا کہ پاکستان سے بڑھ کر کوئی ملک افغانستان میں امن و استحکام کا خواہشمند نہیں ہے۔

عمران خان نے افغانستان کے برادر عوام کے ساتھ مکمل حمایت اور یکجہتی کا اظہار کیا ہے جو پاکستان کے عوام کے ساتھ مذہب، تاریخ، جغرافیائی، ثقافتی اور بھائی چار ے کے مضبوط رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں۔

ترکی میڈیا کے مطابق منگل کے روز اسلام آباد میں افغانستان کے سیاسی رہنماؤں کے وفد کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے واضح طور پر کہا کہ پاکستان سے بڑھ کر کوئی ملک افغانستان میں امن و استحکام کا خواہشمند نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجود صورتحال میں افغان رہنماؤں پر انتہائی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ افغانستان کو پائیدار امن، ترقی اور استحکام کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے مل کر تعمیری کردار ادا کریں۔

عمران خان نے جامع سیاسی حل کیلئے تمام فریقوں کے مشترکہ کردار کی اہمیت پر زور دیا۔عمران خان نے ایک پرامن اور مستحکم افغانستان کیلئے پاکستان کے عزم کا حوالہ دیتے ہوئے اس سلسلے میں پاکستان کی مسلسل حمایت کا یقین دلایا۔

وفد کے ارکان نے امن کوششوں کیلئے پاکستان کی حمایت کی تعریف کی انہوں نے کثیر النسلی افغان معاشرے اور تنازعے کے جامع سیاسی حل کی اہمیت پر زور دیا۔ افغان وفد نے افغانستان اور پاکستان کے درمیان برادرانہ شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔

عمران خان نے کہا کہ افغانستان کا جامع سیاسی تصفیہ ضروری ہے، جس کے لیے تمام افغانوں کو مل کر کام کرنا چاہیے، انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں نہایت ضروری ہے کہ افغان عوام اور ان کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے، عالمی برادری کی جانب سے افغان عوام کی حمایت کا جاری رہنا ناگزیر ہے۔ عالمی برادری کو افغانستان کی مسلسل معاشی معاونت برقرار رکھنی چاہیے۔

دوسری جانب پاکستان نے کابل میں اپنے سفیر منصور احمد خان کو افغانستان واپس بھیج دیا جسے 19 جولائی کو واپس بلا لیا گیا تھا۔ دارالحکومت اسلام آباد میں ایک بیان میں وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ کابل کے سفیر خان دونوں ممالک کے درمیان طورخم بارڈر سے واپس آئے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ اس وقت افغانستان میں امن ہے، احمد نے کہا کہ 800 سے زائد ٹرک سرحد پار کر کے افغانستان میں داخل ہوئے اور سرحدوں پر حالات معمول پر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Taliban violently disperse protest: جلال آباد میں طالبان کے خلاف مظاہرے کے دوران فائرنگ، ایک ہلاک، 6 زخمی

منصور احمد نے کہا کہ وہ طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے اس بیان سے خوش ہیں کہ ملک کی سرزمین کسی پڑوسی یا کسی دوسرے کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔

یو این آئی

افغانستان کے سیاسی رہنماؤں کے وفد کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے منگل کے روز اسلام آباد میں واضح طور پر کہا کہ پاکستان سے بڑھ کر کوئی ملک افغانستان میں امن و استحکام کا خواہشمند نہیں ہے۔

عمران خان نے افغانستان کے برادر عوام کے ساتھ مکمل حمایت اور یکجہتی کا اظہار کیا ہے جو پاکستان کے عوام کے ساتھ مذہب، تاریخ، جغرافیائی، ثقافتی اور بھائی چار ے کے مضبوط رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں۔

ترکی میڈیا کے مطابق منگل کے روز اسلام آباد میں افغانستان کے سیاسی رہنماؤں کے وفد کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے واضح طور پر کہا کہ پاکستان سے بڑھ کر کوئی ملک افغانستان میں امن و استحکام کا خواہشمند نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجود صورتحال میں افغان رہنماؤں پر انتہائی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ افغانستان کو پائیدار امن، ترقی اور استحکام کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے مل کر تعمیری کردار ادا کریں۔

عمران خان نے جامع سیاسی حل کیلئے تمام فریقوں کے مشترکہ کردار کی اہمیت پر زور دیا۔عمران خان نے ایک پرامن اور مستحکم افغانستان کیلئے پاکستان کے عزم کا حوالہ دیتے ہوئے اس سلسلے میں پاکستان کی مسلسل حمایت کا یقین دلایا۔

وفد کے ارکان نے امن کوششوں کیلئے پاکستان کی حمایت کی تعریف کی انہوں نے کثیر النسلی افغان معاشرے اور تنازعے کے جامع سیاسی حل کی اہمیت پر زور دیا۔ افغان وفد نے افغانستان اور پاکستان کے درمیان برادرانہ شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔

عمران خان نے کہا کہ افغانستان کا جامع سیاسی تصفیہ ضروری ہے، جس کے لیے تمام افغانوں کو مل کر کام کرنا چاہیے، انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں نہایت ضروری ہے کہ افغان عوام اور ان کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے، عالمی برادری کی جانب سے افغان عوام کی حمایت کا جاری رہنا ناگزیر ہے۔ عالمی برادری کو افغانستان کی مسلسل معاشی معاونت برقرار رکھنی چاہیے۔

دوسری جانب پاکستان نے کابل میں اپنے سفیر منصور احمد خان کو افغانستان واپس بھیج دیا جسے 19 جولائی کو واپس بلا لیا گیا تھا۔ دارالحکومت اسلام آباد میں ایک بیان میں وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ کابل کے سفیر خان دونوں ممالک کے درمیان طورخم بارڈر سے واپس آئے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ اس وقت افغانستان میں امن ہے، احمد نے کہا کہ 800 سے زائد ٹرک سرحد پار کر کے افغانستان میں داخل ہوئے اور سرحدوں پر حالات معمول پر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Taliban violently disperse protest: جلال آباد میں طالبان کے خلاف مظاہرے کے دوران فائرنگ، ایک ہلاک، 6 زخمی

منصور احمد نے کہا کہ وہ طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے اس بیان سے خوش ہیں کہ ملک کی سرزمین کسی پڑوسی یا کسی دوسرے کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔

یو این آئی

Last Updated : Aug 19, 2021, 11:46 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.