ETV Bharat / international

اسلام آباد: اپوزیشن نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کو پیٹرول بم قرار دیا

پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی جانب سے عوام کے لیے تاریخی ریلیف پیکج کے اعلان کے دو روز بعد ہی پیٹرولیم کی قیمت میں مزید 8 روپے اضافہ ہوگیا جس کی وجہ سے ملک کی دو بڑی اپوزیش پارٹیوں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئے ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کو پیٹرول بم قرار دے دیا۔

Pak Oppositions criticize Imran Khan govt over fuel price hike
پاکستان: اپوزیشن نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو پیٹرول بم قرار دے دیا
author img

By

Published : Nov 5, 2021, 4:16 PM IST

پاکستانی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ پیٹرولیم کی قیمتوں میں حالیہ 8.14 روپے فی لیٹر تک اضافے کے بعد، اپوزیشن رہنماؤں نے جمعہ کو عمران خان حکومت پر تنقید کی اور اس اضافے کو "پیٹرول بم" قرار دیا۔

قبل ذکر بات یہ ہے کہ حکومت نے اس سے قبل عوامی مفاد میں قیمتوں میں تبدیلی نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے عمران خان کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "رات کے آخری پہر عوام پر ایک اور پٹرول بم پھٹا"۔

شریف نے ٹویٹ کیا، "یہ وزیراعظم عمران خان کا کل ایک طویل خطبہ دینے کے بعد ریلیف فراہم کرنے کا طریقہ ہے۔ بدقسمتی سے، ہر روز لوگوں کے لیے خوفناک خبریں آتی ہیں۔

courtesy tweeter
بشکریہ شہباز شریف ٹویٹر

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نے مزید کہا کہ حکومت نے عوام کو ’’مہنگائی پیکج‘‘ دیا ہے نا کہ ریلیف پیکیج۔

شہباز شریف نے عمران خان کو نا اہل قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت عوام کو ریلیف دینے کے بجائے صرف پریشان کر سکتی ہے۔

مقامی میڈیا نے پارٹی صدر کے حوالے سے بتایا کہ "حکومتی افسران کو نااہلی کی وجہ سے تبدیل کیا جا رہا ہے لیکن عمران خان سب سے بڑی نااہلی اور بدعنوانی کے بعد بھی اپنی سیٹ پر بیٹھے ہیں۔ موجودہ حکومت عوام کو ریلیف کے بجائے صرف تکلیف ہی دے رہی ہے"۔

شہباز شریف نے دعویٰ کیا کہ بھارت میں پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس اور قیمتیں کم جبکہ پاکستان میں بڑھ گئیں جبکہ سری لنکا اور بنگلہ دیش میں ڈیزل کی قیمت پاکستان سے کم ہے ۔

سینیٹ میں پاکستان پیپلز پارٹی کی پارلیمانی لیڈر شیری رحمان نے حکومت سے قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔

courtesy tweeter
بشکریہ شرین رحمان ٹویٹر

ذرائع کے مطابق اپوزیشن قانون سازوں نے سینیٹ اور قومی اسمبلی میں قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کیا اور حکومت کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے دونوں ایوانوں سے واک آؤٹ کیا۔

یہ بھی پڑھیں

اس سے قبل عمران خان کی قیادت میں حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 8.14 روپے فی لیٹر تک اضافہ کیا تھا۔

اس فیصلے کا اعلان جمعہ کو وزارت خزانہ نے کیا۔ اضافے کے بعد پاکستان میں پیٹرول کی نئی قیمت 145 روپے 82 پیسے مقرر کی گئی ہے۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت آٹھ روپے 14 پیسے کے اضافے سے 142 روپے 62 پیسے ہو گئی ہے۔

وہیں مٹی کے تیل کی قیمت چھ روپے 27 پیسے کے اضافے کے ساتھ 116 روپے 53 پیسے جبکہ لائٹ ڈیزل پانچ روپے 72 پیسے کے اضافے کے ساتھ 114 روپے سات پیسے تک پہنچ گئی ہے۔

یہ اس وقت سامنے آیا جب عمران خان نے بدھ کو 120 ارب روپے کے "ملک کے اب تک کے سب سے بڑے" سبسڈی پیکیج کا اعلان کیا، جس میں گھی، آٹے اور دالوں پر 30 فیصد رعایت دی گئی تاکہ 130 ملین افراد کو مہنگائی کے اثرات سے بچایا جا سکے۔

پاکستانی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ پیٹرولیم کی قیمتوں میں حالیہ 8.14 روپے فی لیٹر تک اضافے کے بعد، اپوزیشن رہنماؤں نے جمعہ کو عمران خان حکومت پر تنقید کی اور اس اضافے کو "پیٹرول بم" قرار دیا۔

قبل ذکر بات یہ ہے کہ حکومت نے اس سے قبل عوامی مفاد میں قیمتوں میں تبدیلی نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے عمران خان کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "رات کے آخری پہر عوام پر ایک اور پٹرول بم پھٹا"۔

شریف نے ٹویٹ کیا، "یہ وزیراعظم عمران خان کا کل ایک طویل خطبہ دینے کے بعد ریلیف فراہم کرنے کا طریقہ ہے۔ بدقسمتی سے، ہر روز لوگوں کے لیے خوفناک خبریں آتی ہیں۔

courtesy tweeter
بشکریہ شہباز شریف ٹویٹر

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نے مزید کہا کہ حکومت نے عوام کو ’’مہنگائی پیکج‘‘ دیا ہے نا کہ ریلیف پیکیج۔

شہباز شریف نے عمران خان کو نا اہل قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت عوام کو ریلیف دینے کے بجائے صرف پریشان کر سکتی ہے۔

مقامی میڈیا نے پارٹی صدر کے حوالے سے بتایا کہ "حکومتی افسران کو نااہلی کی وجہ سے تبدیل کیا جا رہا ہے لیکن عمران خان سب سے بڑی نااہلی اور بدعنوانی کے بعد بھی اپنی سیٹ پر بیٹھے ہیں۔ موجودہ حکومت عوام کو ریلیف کے بجائے صرف تکلیف ہی دے رہی ہے"۔

شہباز شریف نے دعویٰ کیا کہ بھارت میں پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس اور قیمتیں کم جبکہ پاکستان میں بڑھ گئیں جبکہ سری لنکا اور بنگلہ دیش میں ڈیزل کی قیمت پاکستان سے کم ہے ۔

سینیٹ میں پاکستان پیپلز پارٹی کی پارلیمانی لیڈر شیری رحمان نے حکومت سے قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔

courtesy tweeter
بشکریہ شرین رحمان ٹویٹر

ذرائع کے مطابق اپوزیشن قانون سازوں نے سینیٹ اور قومی اسمبلی میں قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کیا اور حکومت کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے دونوں ایوانوں سے واک آؤٹ کیا۔

یہ بھی پڑھیں

اس سے قبل عمران خان کی قیادت میں حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 8.14 روپے فی لیٹر تک اضافہ کیا تھا۔

اس فیصلے کا اعلان جمعہ کو وزارت خزانہ نے کیا۔ اضافے کے بعد پاکستان میں پیٹرول کی نئی قیمت 145 روپے 82 پیسے مقرر کی گئی ہے۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت آٹھ روپے 14 پیسے کے اضافے سے 142 روپے 62 پیسے ہو گئی ہے۔

وہیں مٹی کے تیل کی قیمت چھ روپے 27 پیسے کے اضافے کے ساتھ 116 روپے 53 پیسے جبکہ لائٹ ڈیزل پانچ روپے 72 پیسے کے اضافے کے ساتھ 114 روپے سات پیسے تک پہنچ گئی ہے۔

یہ اس وقت سامنے آیا جب عمران خان نے بدھ کو 120 ارب روپے کے "ملک کے اب تک کے سب سے بڑے" سبسڈی پیکیج کا اعلان کیا، جس میں گھی، آٹے اور دالوں پر 30 فیصد رعایت دی گئی تاکہ 130 ملین افراد کو مہنگائی کے اثرات سے بچایا جا سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.