پاکستان میں موجودہ حکومت کے خلاف 'میگا ریلی' کی سربراہی مولانا فضل الرحمن کررہے ہیں۔
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے عمران خان حکومت کے خلاف پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے پہلے مظاہرے پر روانہ ہونے سے قبل کہا کہ 'پاکستان کا حزب اختلاف، لوگوں کے ووٹوں کے تقدس کو بحال کرنے کے لئے پرعزم ہے'۔
انھوں نے بتایا ہے کہ 'حزب اختلاف پرعزم ہے اور اس میں کوئی تامل نہیں ہونا چاہئے کہ کوئی بھی فریق معاہدے کا انتظار کر رہا ہے۔ تمام جماعتیں یکجا ہوئی ہیں، جو مل کر مقابلے کے لیے تیار ہیں'۔
اس احتجاج سے قبل لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ 'ہماری کسی سے ذاتی دشمنی نہیں ہے۔ لیکن یہ واضح کیا جانا چاہئے کہ پاکستان کا تعلق پاکستانیوں سے ہے۔ اس کا تعلق مغربی اداروں سے نہیں ہے'۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ 'پاکستان عالمی اقتدار میں آنے کے لئے اقتدار میں نہیں آیا تھا، اسے پہلے اپنے ملک کی فکر کرنی چاہیے'۔
- حزب اختلاف میں کون کون سی جماعتیں شریک ہیں؟
مسلم لیگ (پاکستان مسلم لیگ نواز)، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور جمعیت علمائے اسلام فضل (جے یو آئی ایف) سمیت 11 جماعتوں پر مشتمل اپوزیشن گوجرانوالہ ریلی منعقد کرے گی۔
- احتجاج کیوں کیا جارہا ہے؟
انھوں نے کہا ہے کہ 'حکومت مخالف ریلی کا انعقاد بدعنوانی، معاشی سست روی اور ناقص حکمرانی کے پس منظر میں وزیراعظم عمران خان کے استعفیٰ کا مطالبہ کرنے کے لئے کیا گیا ہے'۔
دریں اثنا مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز لاہور کے جاتی امرا میں واقع اپنی رہائش گاہ سے ریلی کے لئے روانہ ہوگئیں۔
مزید پڑھیں: مریم نواز پی ڈی ایم ریلی کے لیے روانہ
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری جمعرات کی شام قمر زمان کائرہ کی رہائش گاہ لالہ موسیٰ پہنچے۔ توقع ہے کہ وہ پیپلز پارٹی کے کارکنوں کو وہاں سے جلسے کے مقام پر لے کر جائیں گے۔