ETV Bharat / international

OIC Summit in Pakistan: رکن ممالک اور بین الاقوامی برادری سے افغانستان کو فوری انسانی امداد فراہم کرنے کی اپیل

اسلامی ممالک کی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے انڈر سیکرٹری جنرل طارق علی بخیت نے اتوار کو رکن ممالک اور عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ بڑھ چڑھ کر افغانستان کے لوگوں کو فوری انسانی امداد Humanitarian Aid to Afghanistan فراہم کریں۔

OIC's Under Secretary General urges international community to provide urgent humanitarian aid to Afghanistan in oic summit
رکن ممالک اور بین الاقوامی برادری سے افغانستان کو فوری انسانی امداد فراہم کرنے کی اپیل
author img

By

Published : Dec 19, 2021, 8:03 PM IST

پاکستان میں شروع ہونے والے او آئی سی کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے 17ویں غیر معمولی اجلاس OIC Summit in Pakistan سے خطاب کرتے ہوئے او آئی سی کے انڈر سیکرٹری جنرل طارق علی بخیت نے او آئی سی کے رکن ممالک اور عالمی برادری سے کہا کہ وہ افغانستان کے لیے فوری امداد Immediate Aid to Afghanistan کے لیے اپنے منصوبے تیار کریں اور ان پر عمل درآمد جلد سے جلد شروع کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس سیشن کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ رکن ممالک کس طرح افغانستان کی معاشی تباہی کو روکنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں اور افغان عوام کو امداد فراہم کرنے کے لیے حکمت عملی کیسے بنائی جا سکتی ہے۔

وہیں سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے اجلاس Saudi Foreign Minister In OIC Summit سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی ادارے افغان عوام کی مدد کے لیے آگے بڑھیں بصورت دیگر افغانستان میں انسانی بحران پورے خطے کے استحکام کو متاثر کرے گا۔

انھوں نے مزید کہا کہ افغان عوام کو درپیش انسانی مسائل کے حل کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے اور ملک کو درپیش مسائل کے حل کے لیے خود افغان عوام کو آگے بڑھنا ہوگا۔

سعودی وزیر خارجہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ افغانستان کو اس بات کی ضمانت دینی چاہیے کہ دہشت گرد اور انتہا پسند تنظیمیں افغانستان کی سرزمین کو استعمال نہیں کرینگی۔ انھوں نے امید ظاہر کی ہے کہ افغانستان کی مدد کے لیے رکن ممالک کوئی واضح لائحہ عمل طے کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: OIC Summit Begin in Pakistan: افغانستان میں انسانی بحران، پاکستان میں او آئی سی کا اجلاس شروع

پاکستان کی میزبانی میں منعقد او آئی سی کے اجلاس Pakistan Host OIC Summit میں غیر رکن ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں کے ساتھ او آئی سی کے 57 رکن ممالک بھی شرکت کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ افغانستان پر طالبان کے قبضے کو 100 سے زائد دن گزر چکے ہیں لیکن ابھی تک اس تنظیم کو دنیا کے کسی ملک نے تسلیم نہیں کیا ہے۔

خواتین اور انسانی حقوق کا احترام، جامع حکومت کا قیام، افغانستان کو دہشت گردی کی محفوظ پناہ گاہ نہ بننے دینا عالمی برادری کی جانب سے تسلیم کرنے کی پیشگی شرائط ہیں۔

مزید برآں، طالبان کے قبضے کے نتیجے میں افغانستان کو معاشی بدحالی اور انسانی تباہی کا سامنا ہے۔ ملک کے اربوں ڈالر مالیت کے بیرون ملک اثاثے، زیادہ تر امریکہ میں منجمد کر دیے گئے ہیں اور ملک کو ملنے والی بین الاقوامی مالی امداد بند ہو گئی ہے۔

پاکستان میں شروع ہونے والے او آئی سی کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے 17ویں غیر معمولی اجلاس OIC Summit in Pakistan سے خطاب کرتے ہوئے او آئی سی کے انڈر سیکرٹری جنرل طارق علی بخیت نے او آئی سی کے رکن ممالک اور عالمی برادری سے کہا کہ وہ افغانستان کے لیے فوری امداد Immediate Aid to Afghanistan کے لیے اپنے منصوبے تیار کریں اور ان پر عمل درآمد جلد سے جلد شروع کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس سیشن کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ رکن ممالک کس طرح افغانستان کی معاشی تباہی کو روکنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں اور افغان عوام کو امداد فراہم کرنے کے لیے حکمت عملی کیسے بنائی جا سکتی ہے۔

وہیں سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے اجلاس Saudi Foreign Minister In OIC Summit سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی ادارے افغان عوام کی مدد کے لیے آگے بڑھیں بصورت دیگر افغانستان میں انسانی بحران پورے خطے کے استحکام کو متاثر کرے گا۔

انھوں نے مزید کہا کہ افغان عوام کو درپیش انسانی مسائل کے حل کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے اور ملک کو درپیش مسائل کے حل کے لیے خود افغان عوام کو آگے بڑھنا ہوگا۔

سعودی وزیر خارجہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ افغانستان کو اس بات کی ضمانت دینی چاہیے کہ دہشت گرد اور انتہا پسند تنظیمیں افغانستان کی سرزمین کو استعمال نہیں کرینگی۔ انھوں نے امید ظاہر کی ہے کہ افغانستان کی مدد کے لیے رکن ممالک کوئی واضح لائحہ عمل طے کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: OIC Summit Begin in Pakistan: افغانستان میں انسانی بحران، پاکستان میں او آئی سی کا اجلاس شروع

پاکستان کی میزبانی میں منعقد او آئی سی کے اجلاس Pakistan Host OIC Summit میں غیر رکن ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں کے ساتھ او آئی سی کے 57 رکن ممالک بھی شرکت کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ افغانستان پر طالبان کے قبضے کو 100 سے زائد دن گزر چکے ہیں لیکن ابھی تک اس تنظیم کو دنیا کے کسی ملک نے تسلیم نہیں کیا ہے۔

خواتین اور انسانی حقوق کا احترام، جامع حکومت کا قیام، افغانستان کو دہشت گردی کی محفوظ پناہ گاہ نہ بننے دینا عالمی برادری کی جانب سے تسلیم کرنے کی پیشگی شرائط ہیں۔

مزید برآں، طالبان کے قبضے کے نتیجے میں افغانستان کو معاشی بدحالی اور انسانی تباہی کا سامنا ہے۔ ملک کے اربوں ڈالر مالیت کے بیرون ملک اثاثے، زیادہ تر امریکہ میں منجمد کر دیے گئے ہیں اور ملک کو ملنے والی بین الاقوامی مالی امداد بند ہو گئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.