نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جسنڈا آرڈن نے بدھ کے روز اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ اور دیگر اعلی عہدیداروں نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے عوام کی خاطر اپنی تنخواہوں میں 6 ماہ تک 20 فیصد کی کٹوتی کر دی ہے۔
وزیر اعظم نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اگر نیوزی لینڈ میں لوگوں کے مختلف جماعتوں کے درمیان فرق کو ختم کرنے کا وقت آتا تو یہ وقت آ گیا ہے۔
انہوں نے اس بات کی وضاحت بھی کر دی کہ تنخواہوں میں کٹوتی علامتی ہے اور اس سے ملک کی مجموعی مالی حیثیت زیادہ متاثر نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ تنخواہ کی کٹوتی کا اطلاق کابینی وزراء، سرکاری تنظیموں کے چیف ایگزیکٹوز، حزب اختلاف کے رہنما سائمن برجز اور اس کے علاوہ رضاکارانہ طور پر جو بھی شامل ہونا چاہیں وہ عمل کر سکتے ہیں۔
وزیر اعظم نے یہ بھی واضح کر دیا کہ تنخواہوں میں کٹوتی کا اطلاق کسی بھی فرنٹ لائن اسٹاف جیسے ڈاکٹرز یا نرسز پر نہیں ہوگا۔
خیال رہے کہ جسنڈا آرڈن کی تنخواہ 2 لاکھ 86 ہزار امریکی ڈالر یعنی 2 کروڑ 18 لاکھ روپے سے زائد ہے۔
نیوزی لینڈ میں اس وقت 1،386 افراد اس وائرس سے متاثر ہیں، جس میں کل 9 اموات شامل ہیں۔