پاکستان کے سندھ اور پنجاب دونوں صوبوں میں اس وائرس کے پھیلاؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ دونوں صوبوں میں متاثرہ افراد کی تعداد 50 ہزار سے زیادہ ہے۔ دونوں صوبوں میں متاثرہ انفیکشن کی تعداد بالترتیب 53،805 اور 54،138 ہے اور اموات کی تعداد بالترتیب 831 اور 1031 ہے۔
ملک کے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کے وزیر اسد عمر نے پیش گوئی کی ہے کہ 31 جولائی تک پاکستان میں کورونا انفیکشن کی تعداد 12 لاکھ تک پہنچ جائے گی۔
مسٹر عمر نے کہا کہ جون کے آخر تک تین لاکھ متاثر ہوسکتے ہیں۔ پاکستان کے وزیر ریلوے شیخ رشید احمد، دو سابق وزرائے اعظم شاہد خاقان عباسی اور یوسف گیلانی، پاکستان مسلم لیگ نواز کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے رہنما شہباز شریف، پارٹی کی ترجمان مریم اورنگزیب اور ملک کے سابق کرکٹ کپتان شاہد آفریدی بھی اس وائرس سے متاثر ہیں۔
خیبر پختون خواہ انفیکشن اور وائرس سے ہونے والی اموات کے معاملے میں تیسرے نمبر پر ہے۔ صوبے میں 18013 متاثر ہوئے ہیں اور 675 افراد فوت ہوگئے ہیں۔ بلوچستان میں انفیکشن کے 8177 کیس ہیں اور 85 اموات ہیں۔
دارالحکومت اسلام آباد میں بھی صورتحال آہستہ آہستہ خراب ہوتی جارہی ہے۔ یہاں 8579 افراد متاثر ہوئے ہیں اور 78 افراد فوت ہوگئے ہیں۔ گلگت بلاستیان میں 1129 متاثرہ اور 16 ہلاک ہوئے ہیں۔
پاکستان کے مقبوضہ کشمیر میں انفیکشن سے متاثرہ 647 اور 13 افراد ہلاک ہیں۔ دنیا میں کورونا کیسز کا جائزہ لینے والے ورلڈومیٹر کے مطابق کورونا کیس میں پاکستان 15 ویں نمبر پر ہے۔