ایک سینئر ایرانی قانون ساز نے بدھ کو اعلان کیا کہ ایران اور 2015 کے جوہری معاہدے کے فریقین کے درمیان جوہری مذاکرات آنے والے دنوں میں دوبارہ شروع ہوں گے۔
ایرانی پارلیمنٹ کے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے ترجمان محمود عباس زادہ مشکینی نے بتایا کہ "مذاکرات جلد اور آنے والے دنوں میں شروع ہوں گے۔"
مذاکرات کی نوعیت کی بنیاد پر ایرانی مذاکراتی ٹیم تشکیل دی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی اسٹریٹجک لائنیں عام طور پر ایرانی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل میں کھینچی جاتی ہیں اور وزارت خارجہ اہداف کے حصول کی ذمہ دار ہوتی ہے۔
آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں اسلامی جمہوریہ اور بالواسطہ طور پر امریکہ کے ساتھ معاہدے کے باقی فریقوں کے درمیان مذاکرات کے چھ راؤنڈ کے بعد تہران میں عہدیداروں نے جون میں اعلان کیا تھا کہ وہ مذاکرات کے جاری رہنے کا فیصلہ نئی حکومت کے قیام کے بعد کریں گے۔
واضح رہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں یکطرفہ طور پر معاہدہ ترک کر دیا تھا اور ایران پر دوبارہ سخت پابندیاں عائد کر دیں تھیں۔
(یو این آئی)