ڈھاکہ میں منگل کو ماہی و مویشی پروری کے وزیر محمد اشرف علی خان خاسرو کی صدارت میں وزیر سطحی میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا۔
وزارت نے ایک بیان جاری کر کے بتایا کہ بنگلہ دیش کے پاس عید الضحیٰ کے دوران ممکنہ مانگ کے مقابلے میں کہیں زیادہ مویشی دستیاب ہیں۔
عید الضحیٰ 12 اگست کو ہو سکتی ہے۔ اندازہ ہے کہ اس دن تقریبا ایک کروڑ 10 لاکھ مویشیوں کی قربانی دی جائے گی اور مویشیوں کی موجودہ تعداد تقریبا ایک کروڑ 18 لاکھ ہے۔
گزشتہ سال اس دن ایک کروڑ پانچ لاکھ مویشیوں کی قربانی دی گئی تھی جبکہ کسانوں اور تاجروں کے پاس ایک کروڑ 15 لاکھ مویشی دستیاب تھے۔
بیان میں بتایا گیا کہ حکومت عید الضحیٰ کے دوران صحت مند مویشیوں کی فراہمی کو یقینی بنانے اور محفوظ کاروبار کے لئے تمام ضروری اقدامات اٹھا رہی ہے۔
بیان کے مطابق ملک کے مویشی فروشوں کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے عید الضحی ٰ تک مویشیوں کو قانونی یا غیر قانونی طور پر سرحد پار سے لانے پر روک رہے گی ۔
میٹنگ میں حکام نے دعوی کیا کہ ہندوستان سے لائے جانے والے مویشیوں کی تعداد میں گرواٹ آئی ہے کیونکہ بنگلہ دیش مویشیوں کے گوشت کی فراہمی کے معاملے میں خود کفیل ہو گیا ہے۔
بنگلہ دیش نے 2018 میں ہندوستان سے92000 گائیں لائی گئی تھی جبکہ اس سے پہلے کے سال میں یہ تعداد 25 لاکھ تک پہنچ جاتی تھی۔