ETV Bharat / international

نیپال کی سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ کو بحالی کا حکم دیا

نیپال کی سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ کو بحال کرنے کا حکم دیا ہے اور سپریم کورٹ نے ایوان نمائندگان کی بحالی کے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے حکومت کو 13 دن کے اندر پارلیمنٹ کا اجلاس بلانے کا حکم دیا ہے۔

nepal's supreme court orders reinstatement of parliament
نیپال کی سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ کی بحالی کا حکم دیا
author img

By

Published : Feb 23, 2021, 11:01 PM IST

نیپال کی سپریم کورٹ نے منگل کو پارلیمنٹ کے تحلیل شدہ ایوان نمائندگان کو بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے وزیر اعظم کے پی شرما اولی کو ایک بڑا جھٹکا دیا جو وقت سے پہلے وسط مدتی انتخابات کرانے کی تیاری کر رہے تھے۔

چیف جسٹس چولیندر شمشیر جے بی آر کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بنچ نے حکومت کو 275 رکنی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں تحلیل کرنے کے حکومتی فیصلے کو روکتے ہوئے اگلے 13 دن کے اندر اجلاس طلب کرنے کا حکم دیا ہے۔

اس وقت نیپال حکمران جماعت میں پھوٹ پڑ جانے کے دوران سیاسی بحران میں ڈوبا ہوا تھا۔ جب صدر ویدیا دیوی بھنڈاری نے وزیر اعظم اولی کی سفارش پر 20 دسمبر کو پارلیمنٹ کو تحلیل کر دیا تھا۔

nepal's supreme court orders reinstatement of parliament
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد جشن کا ماحول

نیپال کے وزیر اعظم کے پی شرما اولی کی جانب سے پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کے فیصلے کی مخالفت نیپال کمیونسٹ پارٹی کے اپوزیشن رہنماوں نے کی جس کی سربراہی سابق وزیر اعظم پشپ کمل دہل 'پرچنڈ' کر رہے تھے۔ پرچنڈ حکمراں پارٹی کے شریک چیئرمین بھی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان بھارتی فضائی حدود استعمال کرکے سری لنکا پہنچے

اولی ایوان نمائندگان کو تحلیل کرنے کے اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی کے کچھ رہنما متوازی حکومت بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

عدالت عظمی میں پارلیمنٹ کے ایوان زیریں کی بحالی کے لیے حکمران نیپال کمیونسٹ پارٹی کے چیف دیو پرساد گورنگ کی درخواست سمیت 13 رٹ درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔

گذشتہ برس دسمبر میں وزیر اعظم کے پی شرما اولی کی سفارش پر صدر ودیا دیوی بھنڈاری نے پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کو منظوری دی تھی جس کے بعد وسط مدتی انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

پارلیمنٹ تحلیل کیے جانے کے بعد نیپال کمیونسٹ پارٹی (این سی پی) بھی دو گروہوں میں تقسیم ہوگئی ہے۔ ایک گروہ کی قیادت خود وزیر اعظم اولی اور دوسرے کی سابق وزیر اعظم پشپ کمل دہل اور مادھو کمار نیپال کر رہے ہیں۔

نیپال کی سپریم کورٹ نے منگل کو پارلیمنٹ کے تحلیل شدہ ایوان نمائندگان کو بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے وزیر اعظم کے پی شرما اولی کو ایک بڑا جھٹکا دیا جو وقت سے پہلے وسط مدتی انتخابات کرانے کی تیاری کر رہے تھے۔

چیف جسٹس چولیندر شمشیر جے بی آر کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بنچ نے حکومت کو 275 رکنی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں تحلیل کرنے کے حکومتی فیصلے کو روکتے ہوئے اگلے 13 دن کے اندر اجلاس طلب کرنے کا حکم دیا ہے۔

اس وقت نیپال حکمران جماعت میں پھوٹ پڑ جانے کے دوران سیاسی بحران میں ڈوبا ہوا تھا۔ جب صدر ویدیا دیوی بھنڈاری نے وزیر اعظم اولی کی سفارش پر 20 دسمبر کو پارلیمنٹ کو تحلیل کر دیا تھا۔

nepal's supreme court orders reinstatement of parliament
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد جشن کا ماحول

نیپال کے وزیر اعظم کے پی شرما اولی کی جانب سے پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کے فیصلے کی مخالفت نیپال کمیونسٹ پارٹی کے اپوزیشن رہنماوں نے کی جس کی سربراہی سابق وزیر اعظم پشپ کمل دہل 'پرچنڈ' کر رہے تھے۔ پرچنڈ حکمراں پارٹی کے شریک چیئرمین بھی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان بھارتی فضائی حدود استعمال کرکے سری لنکا پہنچے

اولی ایوان نمائندگان کو تحلیل کرنے کے اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی کے کچھ رہنما متوازی حکومت بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

عدالت عظمی میں پارلیمنٹ کے ایوان زیریں کی بحالی کے لیے حکمران نیپال کمیونسٹ پارٹی کے چیف دیو پرساد گورنگ کی درخواست سمیت 13 رٹ درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔

گذشتہ برس دسمبر میں وزیر اعظم کے پی شرما اولی کی سفارش پر صدر ودیا دیوی بھنڈاری نے پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کو منظوری دی تھی جس کے بعد وسط مدتی انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

پارلیمنٹ تحلیل کیے جانے کے بعد نیپال کمیونسٹ پارٹی (این سی پی) بھی دو گروہوں میں تقسیم ہوگئی ہے۔ ایک گروہ کی قیادت خود وزیر اعظم اولی اور دوسرے کی سابق وزیر اعظم پشپ کمل دہل اور مادھو کمار نیپال کر رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.