ETV Bharat / international

نیپال کمیونسٹ پارٹی کا اجلاس، سرحدی تنازع زیربحث - بھارت اور نیپال

اطلاعات کے مطابق نیپال کمیونسٹ پارٹی کے ایک اہم اجلاس کے دوران بھارت ۔ نیپال سرحدی تنازع اور کھٹمنڈو کو 500 ملین ڈالر کی امریکی امداد دینے کا موضوع چھایا رہا۔

NCP figures border issue with India amid growing differences between Oli, Prachand
نیپال کمیونسٹ پارٹی کا اجلاس، سرحدی تنازعہ زیربحث
author img

By

Published : Jun 27, 2020, 11:33 PM IST

حالیہ دنوں میں بھارت اور نیپال کے درمیان سرحدی تنازع چل رہا ہے جبکہ نیپال نے ملک کے ایک نئے نقشہ کو منظوری دی ہے جس کے تحت بھارت کے تین علاقوں کو نیپال کا علاقہ دکھایا گیا ہے۔

بھارت نے نیپال کے دعوؤں کو مصنوعی توسیع سے تعبیر کرتے ہوئے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔

نیپال کمیوسٹ پارٹی کے اجلاس کے دوران زیادہ تر مقررین نے نیپال ۔ بھارت سرحدی تنازعات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ 48 رکنی اسٹینڈنگ کمیٹی کے اجلاس میں اتحاد اور خودمختاری پر زور دیا اور بعض مقررین نے سرحدی معاملہ پر بھارت سے مذاکرات کرنے میں ناکامی پر سوالات بھی اٹھائے۔

این سی پی کے سینئر رہنما گنیش شاہ جو اجلاس میں شریک تھے، کے مطابق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نیپال کے وزیر خارجہ پردیپ کمار گیاوالی نے دعویٰ کیا کہ کھٹمنڈو کی بار بار کوششوں کے باوجود بھارت نے سرحدی معاملہ پر بات چیت کرنے میں کوئی دلچسپی ظاہر نہیں کی۔

وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے 8 مئی کو اتراکھنڈ کے لیپو لیکھ کو دھرچولا سے جوڑنے والی اسٹریٹیجک طور پر اہم 80 کلو میٹر طویل سڑک کا افتتاح کیا تھا جس کے بعد بھارت ۔ نیپال تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔

نیپال نے اس سڑک کے افتتاح پر سخت ردعمل کا اظہار کیا تھا اور یہ دعویٰ کیا تھا کہ سڑک نیپال کے علاقوں سے گزر رہی ہے جبکہ بھارت نے ایسے کسی دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ سڑک مکمل طور پر بھارتی علاقوں سے گزر رہی ہے۔

گنیش شاہ نے بتایا کہ کمیٹی کا آئندہ منگل کو ایک اور اجلاس منعقد ہوگا جس میں سرحدی تنازع کے علاوہ کورونا وائرس، شہریت بل، یو ایس ملینیم چیلینج کارپوریشن جیسے امور زیربحث رہیں گے اور اس اجلاس میں حکومت کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ بھی لیا جائے گا۔

حالیہ دنوں میں بھارت اور نیپال کے درمیان سرحدی تنازع چل رہا ہے جبکہ نیپال نے ملک کے ایک نئے نقشہ کو منظوری دی ہے جس کے تحت بھارت کے تین علاقوں کو نیپال کا علاقہ دکھایا گیا ہے۔

بھارت نے نیپال کے دعوؤں کو مصنوعی توسیع سے تعبیر کرتے ہوئے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔

نیپال کمیوسٹ پارٹی کے اجلاس کے دوران زیادہ تر مقررین نے نیپال ۔ بھارت سرحدی تنازعات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ 48 رکنی اسٹینڈنگ کمیٹی کے اجلاس میں اتحاد اور خودمختاری پر زور دیا اور بعض مقررین نے سرحدی معاملہ پر بھارت سے مذاکرات کرنے میں ناکامی پر سوالات بھی اٹھائے۔

این سی پی کے سینئر رہنما گنیش شاہ جو اجلاس میں شریک تھے، کے مطابق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نیپال کے وزیر خارجہ پردیپ کمار گیاوالی نے دعویٰ کیا کہ کھٹمنڈو کی بار بار کوششوں کے باوجود بھارت نے سرحدی معاملہ پر بات چیت کرنے میں کوئی دلچسپی ظاہر نہیں کی۔

وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے 8 مئی کو اتراکھنڈ کے لیپو لیکھ کو دھرچولا سے جوڑنے والی اسٹریٹیجک طور پر اہم 80 کلو میٹر طویل سڑک کا افتتاح کیا تھا جس کے بعد بھارت ۔ نیپال تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔

نیپال نے اس سڑک کے افتتاح پر سخت ردعمل کا اظہار کیا تھا اور یہ دعویٰ کیا تھا کہ سڑک نیپال کے علاقوں سے گزر رہی ہے جبکہ بھارت نے ایسے کسی دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ سڑک مکمل طور پر بھارتی علاقوں سے گزر رہی ہے۔

گنیش شاہ نے بتایا کہ کمیٹی کا آئندہ منگل کو ایک اور اجلاس منعقد ہوگا جس میں سرحدی تنازع کے علاوہ کورونا وائرس، شہریت بل، یو ایس ملینیم چیلینج کارپوریشن جیسے امور زیربحث رہیں گے اور اس اجلاس میں حکومت کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ بھی لیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.