پیر کی صبح ناگورنو قرہباخ کے معاملے میں آرمینیا اور آزربائیجان کی افواج کے مابین لڑائی دوبارہ شروع ہوئی اور دونوں فریق نے ایک دوسرے پر حملے شروع کرنے کا الزام عائد کیا۔
آرمینیائی فوجی عہدیداروں نے پیر کے روز میزائل حملوں میں ناگورنو قرہباخ کے دارالحکومت اسٹیپنکارت کو نشانہ بنایا۔ یہ علاقہ آذربائیجان میں ہے لیکن سنہ 1994 میں علیحدگی پسندی کے خاتمے کے بعد سے آرمینیا کی حمایت یافتہ نسلی آرمینیائی فوج کے کنٹرول میں ہے۔
حالات کی نزاکت کو بھانپتے ہوئے نیٹیو نے اس میں دخل اندازی ضروری سمجھا اور ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں جا کر نیٹو کے سکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے جنگ پر ختم کرنے کی اپیل کی۔
انہوں نے انقرہ میں ترکی کے وزیر خارجہ کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس میں ترکی سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ناگورنو قرہباخ میں دشمنیوں کے بڑھنے سے انہیں سخت تشویش ہے اور تمام فریق کو فوری طور پر لڑائی بند کر ایک پرامن حل کی سمت آگے بڑھنا چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'مجھے امید ہے کہ کشیدگی کو پرسکون کرنے کے لئے ترکی اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے گا'۔