نیٹ ورک پرفارمنس مانیٹرنگ انٹرنیٹ لیباریٹری کے مطابق فوج نے ملک بھر میں مکمل طور پر انٹرنیٹ کدمات بند کردی ہیں جس سے انٹرنیٹ کنکٹی وِٹی میں کمی آئی اور یہ معمول سے 16 فیصد گر گئی ہے۔
تختہ پلٹ کے خلاف لوگوں کی بھیڑ کو مظاہروں میں شامل ہونے سے روکنے کے لیے فوج نے ٹویٹر اور انسٹاگرام جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر روک لگانے کے فوراً بعد انٹرنیٹ سروس بند کردی ہے۔
فیس بک پر ایک دن پہلے ہی پابندی لگا دی گئی تھی۔ کئی صارفین نے ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) کا استعمال کرکے سوشل میڈیا پر پابندیوں کو نظر انداز کیا تاہم عام طور پر پابندی کا اثر نظر آرہا ہے۔
سِول سوسائٹی تنظیموں نے انٹرنیٹ پرووائڈرز اور موبائل نیٹ ورک کمپنیز سے پابندی کے حکم کو چیلنج کرنے کی اپیل کی ہے۔
انسانی حقوق گروپ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے انٹرنیٹ بند کو غلط اور جلد بازی میں کیا گیا فیصلہ قرار دیا۔
رپورٹس کے مطابق یانگون شہر میں لوگوں کا ہجوم احتجاجی مظاہرے میں شامل ہوااور فوج شانا شاہی ناکام اور جمہوریت کی جیت کے نعرے لگائے۔ مظاہرین سے نمٹنے کے لیے حالانکہ بڑی تعداد میں پولیس دستہ تعینات کیا گیا اور شہر کے سبھی اہم راستوں کو بند کر دیا گیا ہے۔