بانیٔ پاکستان 'قائد اعظم' محمد علی جناح کا آج 145 واں یوم پیدائش ہے۔ اسی ضمن میں پاکستان میں جمعہ کو روایتی جوش و جذبے کے ساتھ 'یوم قائد' منایا جارہا ہے۔
پاکستان میں یہ دن ملک کی سلامتی، ترقی اور خوشحالی کے لئے خصوصی دعاؤں کے ساتھ منایا جاتا ہے۔
- محمد علی جناح کے افکار و نظریات:
اس موقع پر بانییٔ پاکستان محمد علی جناح کے افکار و نظریات کو اجاگر کرنے اور اس کے فروغ کے لیے خصوصی پروگرامز کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ اس موقع پر محمد علی جناح کی زندگی بھر کی سیاسی جدوجہد اور ان کے اتحاد، ایمان اور نظم و ضبط کے رہنما اصولوں کو اجاگر کرنے کے لئے سرکاری اور نجی تنظیموں میں مختلف سرگرمیاں منعقد کی جاتی ہیں۔
- وکیل محمد علی جناح!
محمد علی جناح پیشے کے اعتبار سے وکیل اور ایک سیاست دان تھے، انہوں نے 1913 سے 14 اگست 1947 تک پاکستان کی آزادی تک آل انڈیا مسلم لیگ کے لیڈر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور پھر وہ 11 ستمبر 1948 کو اپنی وفات تک پاکستان کے پہلے گورنر جنرل رہے۔
اس کے علاوہ قرآن خوانی کراچی کے مزار قائد پر ہوگی جبکہ 'گارڈز آف آنر' تقریب بھی منعقد کی جائے گی۔
محمد علی جناح کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اپنے الگ الگ پیغامات میں صدر اور وزیر اعظم نے قوم سے اپیل کی ہے کہ 'وہ ہر شعبہ ہائے زندگی میں بانیٔ پاکستان کے نقش قدم پر چلیں اور پاکستان کو ایک مضبوط اور خوشحال ملک بنائیں'۔
- مساوی مواقع:
اپنے پیغام میں صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ 'ہمیں ایک ایسے ملک کی تعمیر کے اپنے عزم کی توثیق کرنی چاہئے جو اپنے لوگوں کے تنوع کا احترام کرے اور اپنے شہریوں کو ان کے مذہب، ذات، نسل یا رنگ سے قطع نظر مساوی مواقع فراہم کرے'۔
وزیر اعظم عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ 'آئیں قائد کے نظریات اتحاد، عقیدے اور نظم و ضبط کو ایک نئی قومی روح کے ساتھ زندہ کریں تاکہ ہم اس ملک کو ہر طرح کے چیلنجوں سے بالا تر بنائیں'۔
- محمد علی جناح کے اقوال:
'دنیا کی کوئی قوم اس وقت تک ترقی نہیں کرسکتی جب تک اس کی خواتین مردوں کے شانہ بشانہ معاشرے کی تعمیر و ترقی میں حصہ نہ لیں۔ عورتوں کو گھر کی چار دیواری میں بند کرنے والے انسانیت کے مجرم ہیں۔'
'آپ سب کے لئے میرا پیغام امید، جرات اور اعتماد کا ہے۔'
'اقلیتوں سے جس سے بھی وہ کسی بھی برادری سے تعلق رکھ سکتے ہیں، ان کا تحفظ پاکستان میں کیا جائے گا۔ ان کے مذہب، ان کے عقیدے اور یقین کو ہر طرح سے تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ ان کی جان و مال محفوظ رہے گا۔'
'مجھے اس میں کوئی شک نہیں کہ اتحاد، یقینِ محکم اور تنظیم ہی وہ بنیادی نکات ہیں جو نہ صرف یہ کہ ہمیں دنیا کی پانچویں بڑی قوم بنائے رکھیں گے بلکہ دنیا کی کسی بھی قوم سے بہتر قوم بنائیں گے۔'
'قرآن مسلمانوں کا ضابطہ حیات ہے۔ اس میں مذہبی اور مجلسی، دیوانی اور فوجداری، عسکری اور تعزیری، معاشی اور معاشرتی سب شعبوں کے احکام موجود ہیں۔ یہ مذہبی رسوم سے لے کر جسم کی صحت تک، جماعت کے حقوق سے لے کر فرد کے حقوق تک، اخلاق سے لے کر انسدادِ جرائم تک، زندگی میں سزا و جزا سے لے کر آخرت کی جزا و سزا تک غرض کہ ہر قول و فعل اور ہر حرکت پر مکمل احکام کا مجموعہ ہے لہذا جب میں کہتا ہوں کہ مسلمان ایک قوم ہیں تو حیات اور مابعد حیات کے ہر معیار اور پیمانے کے مطابق کہتا ہوں۔'