ہر برس کے برعکس عراق کے شمالی کرد علاقے میں یہ مسجد اپنے روزہ رکھنے والے نمازیوں کے لئے رمضان کا کھانا کم تیار کر رہی ہے۔
عام اوقات میں مسلمان مساجد میں نماز پڑھنے اور روزہ افطار کے لئے حاضری دیتے ہیں، لیکن کورونا وائرس کے وبائی امراض کے درمیان نمازیوں کی تعداد میں تیزی سے کمی واقع ہوئی ہے۔
نماز میں شرکت کرنے والوں کو ایک دوسرے کے درمیان کم سے کم ایک میٹر کا فاصلہ رکھنا پڑتا ہے۔ اس مسجد میں اس طریقے پر عمل کرنے کے لیے دو نمازیوں کے درمیان چھوٹی میزیں رکھ دی گئی ہیں۔
عبد السلام حمزہ نامی ایک نمازی نے بتایا کہ اللہ کا فضل ہے کہ بہت دن پہلے مساجد دوبارہ کھول دی گئی ہیں۔ اب مساجد کے دروازے کھلے ہیں اور کچھ نئی ہدایات کے ساتھ نمازی آکر نماز پڑھ سکتے ہیں۔
عراق میں کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے مارچ کے اوائل سے ہی اجتماعی دعاوں اور بڑے اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
کردستان کی علاقائی حکومت کے نئے قواعد و ضوابط کے تحت رمضان میں افطاری سے قبل محض 30 منٹ کے لئے نمازیوں کے لیے مساجد کے دروازے کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
نماز ختم ہونے کے بعد مسجد کو دوبارہ بند کر دیا جائے گا۔ عراق کے کرد علاقے میں کورونا وائرس کے 397 کیسز اور پانچ اموات کی اطلاع ملی ہے۔