ETV Bharat / international

نگورنو کاراباخ بحران : 90 ہزار سے زیادہ افراد بے گھر

آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان تنازع کا محور ناگورنو قرہباخ نامی علاقہ ہے۔ اس علاقے کو آذربائیجان کا حصہ تسلیم کیا جاتا ہے لیکن اس کا انتظام آرمینیائی نسل کے لوگوں کے پاس ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان اس علاقے کو حاصل کرنے کے لیے 80 اور 90 کی دہائی میں خونریز جنگیں ہو چکی ہیں۔

author img

By

Published : Oct 24, 2020, 10:36 AM IST

Nagorno Karabakh crisis
Nagorno Karabakh crisis

آرمینیا کے وزیر خارجہ زوہراب منتسکنین کا کہنا ہے کہ نگورنو کاراباخ میں آذربائیجان کے ساتھ حالیہ تنازعہ کے نتیجے میں 90000 سے زیادہ افراد بے گھر اور مہاجر ہوگئے ہیں۔

زوہراب منتسکنین نے کہا کہ "یہاں تقریبا 90000 افراد بے گھر ہوئے ہیں اور ان کے مکانات اور املاک تباہ ہوچکے ہیں۔"

انہوں نے بتایا کہ اس دوران تقریبا 8000 بنیادی ڈھانچوں کو نقصان پہنچا ہے۔

واضح ہو کہ دونوں ممالک کے درمیان گذشتہ ماہ سے اس علاقے میں جھڑپیں ہو رہی ہیں۔ عالمی سطح پر ناگورنو قرہباخ کو آذربائیجان کا حصہ قرار دیا جا چکا ہے لیکن یہاں آرمینیائی نسل کے افراد اکثریت میں آباد ہیں۔

سنہ 1994 میں اس علاقے پر چلنے والی چھ سالہ لڑائی جنگ بندی کے اعلان پر اختتام پذیر ہوئی تھی۔ اس کے بعد سے ان حالیہ جھڑپوں کو بدترین تصویر کیا جا رہا ہے۔

آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان تنازع کا محور نگورنو کاراباخ نامی علاقہ ہے۔ اس علاقے کو آذربائیجان کا حصہ تسلیم کیا جاتا ہے لیکن اس کا انتظام آرمینیائی نسل کے لوگوں کے پاس ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان اس علاقے کو حاصل کرنے کے لیے 80 اور 90 کی دہائی میں خونریز جنگیں ہو چکی ہیں۔

دونوں ممالک جنگ بندی پر تو اتفاق کر چکے ہیں لیکن کسی امن معاہدے تک نہیں پہنچ سکے ہیں۔
آرمینیا اور آذربائیجان سنہ 1922 سے 1991 تک قائم رہنے والے کمیونسٹ ملک سویت یونین کا حصہ تھے۔ دونوں ممالک جنوب مشرقی یورپ میں ہیں جو دفاعی لحاظ سے اہم خطہ ہے اور جو 'قفقاز' کہلاتا ہے۔ ان ممالک کی سرحدیں مغرب میں ترکی، جنوب میں ایران اور شمال میں جارجیا سے ملتی ہیں۔ جبکہ روس کی سرحد شمال میں آذربائیجان سے ملتی ہے۔

آرمینیا میں آبادی کی اکثریت مسیحی ہے جبکہ تیل کی دولت سے مالا مال ملک آذربائیجان میں اکثریت مسلمانوں کی ہے۔

آرمینیا کے وزیر خارجہ زوہراب منتسکنین کا کہنا ہے کہ نگورنو کاراباخ میں آذربائیجان کے ساتھ حالیہ تنازعہ کے نتیجے میں 90000 سے زیادہ افراد بے گھر اور مہاجر ہوگئے ہیں۔

زوہراب منتسکنین نے کہا کہ "یہاں تقریبا 90000 افراد بے گھر ہوئے ہیں اور ان کے مکانات اور املاک تباہ ہوچکے ہیں۔"

انہوں نے بتایا کہ اس دوران تقریبا 8000 بنیادی ڈھانچوں کو نقصان پہنچا ہے۔

واضح ہو کہ دونوں ممالک کے درمیان گذشتہ ماہ سے اس علاقے میں جھڑپیں ہو رہی ہیں۔ عالمی سطح پر ناگورنو قرہباخ کو آذربائیجان کا حصہ قرار دیا جا چکا ہے لیکن یہاں آرمینیائی نسل کے افراد اکثریت میں آباد ہیں۔

سنہ 1994 میں اس علاقے پر چلنے والی چھ سالہ لڑائی جنگ بندی کے اعلان پر اختتام پذیر ہوئی تھی۔ اس کے بعد سے ان حالیہ جھڑپوں کو بدترین تصویر کیا جا رہا ہے۔

آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان تنازع کا محور نگورنو کاراباخ نامی علاقہ ہے۔ اس علاقے کو آذربائیجان کا حصہ تسلیم کیا جاتا ہے لیکن اس کا انتظام آرمینیائی نسل کے لوگوں کے پاس ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان اس علاقے کو حاصل کرنے کے لیے 80 اور 90 کی دہائی میں خونریز جنگیں ہو چکی ہیں۔

دونوں ممالک جنگ بندی پر تو اتفاق کر چکے ہیں لیکن کسی امن معاہدے تک نہیں پہنچ سکے ہیں۔
آرمینیا اور آذربائیجان سنہ 1922 سے 1991 تک قائم رہنے والے کمیونسٹ ملک سویت یونین کا حصہ تھے۔ دونوں ممالک جنوب مشرقی یورپ میں ہیں جو دفاعی لحاظ سے اہم خطہ ہے اور جو 'قفقاز' کہلاتا ہے۔ ان ممالک کی سرحدیں مغرب میں ترکی، جنوب میں ایران اور شمال میں جارجیا سے ملتی ہیں۔ جبکہ روس کی سرحد شمال میں آذربائیجان سے ملتی ہے۔

آرمینیا میں آبادی کی اکثریت مسیحی ہے جبکہ تیل کی دولت سے مالا مال ملک آذربائیجان میں اکثریت مسلمانوں کی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.