پوری دنیا میں کورونا وائرس (کووڈ 19) انفیکشن کے تیزی سے پھیلنے سے متاثرہ افراد کی تعداد مجموعی طور سے 15.35 کروڑ سے زیادہ ہوگئی ہے اور 32.13 لاکھ سے زیادہ افراد اس سے ہلاک ہوچکے ہیں۔ امریکہ کی جان ہاپکنز یونیورسٹی کے سائنس اینڈ انجینئرنگ سینٹر (سی ایس ایس ای) کے جاری کردہ تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق دنیا کے 192 ممالک اور خطوں میں متاثرہ افراد کی تعداد 15 کروڑ 35 لاکھ 59 ہزار 931 ہوگئی ہے جبکہ 32 لاکھ 13 ہزار 878 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
عالمی طاقت کے طور پر سمجھے جانے والے امریکہ میں کورونا وائرس کی تباہی میں اضافہ ہورہا ہے اور متاثرہ افراد کی تعداد تین کروڑ 24 لاکھ 71 ہزار سے زیادہ ہوچکی ہے جبکہ 5،77،523 مریض اس وبا کی وجہ سے فوت ہوگئے ہیں۔
کورونا انفیکشن کے معاملے میں بھارت دنیا میں دوسرے اور مرنے والوں کے معاملے میں چوتھے نمبر پر ہے۔ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 3،57،229 نئے معاملات کی آمد کے ساتھ متاثرہ افراد کی تعداد 2 کروڑ 02 لاکھ 82 ہزار 833 ہوگئی ہے۔ اس مدت کے دوران 3،20،289 مریض صحتیاب ہوئے ہیں جس کے بعد اس سے صحتیاب ہونے والوں کی مجموعی تعداد بڑھ کر 1،66،13،292 ہوگئی ہے۔ 3449 اور مریضوں کی ہلاکت کے ساتھ اس بیماری سے مرنےوالوں کی تعداد بڑھ کر مجموعی طور سے 2،22،408 ہوگئی ہے۔
متاثرہ افراد کے معاملے میں برازیل اب تیسرے نمبر پر ہے۔ ملک میں ایک بار پھر کورونا انفیکشن کے معاملات بڑھ رہے ہیں اور اب تک اس سے 1.47 کروڑ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ 4،08،622 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ برازیل کورونا سے ہونے والی اموات کے معاملے میں دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے۔
فرانس انفیکشن کے لحاظ سے چوتھے نمبر پر ہے جہاں اب تک تقریبا 57.17 لاکھ افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں جبکہ 1،05،291 مریضوں کی موت ہو چکی ہے۔ ترکی کورونا سے متاثروں کے معاملے میں روس کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 49 لاکھ سے زیادہ ہوگئی ہے اور 41،191 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ روس میں کورونا انفیکشن سے متاثروں کی تعداد 47.76 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے اور اس انفیکشن کی وجہ سے 109،341 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
برطانیہ میں کورونا وائرس سے متاثروں کی مجموعی تعداد 44.37 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے اور 127،797 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ مرنے والوں کے معاملے میں برطانیہ پانچویں نمبر پر ہے۔ اٹلی میں متاثرہ کورونا کی مجموعی تعداد 40.50 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے اور 121،433 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ اسپین میں اس وبا سے 35.40 لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں اور 78،293 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
کورونا انفیکشن کے معاملے میں جرمنی دسویں نمبر پر ہے اوراس وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 34.38 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے اور 83،609 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ ارجنٹائن میں کورونا انفیکشن سے متاثروں کی تعداد 30.21 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے اور اس کے انفیکشن کی وجہ سے 64،792 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
کولمبیا میں کورونا وائرس سے 29.05 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں اور 75،164 افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ پولینڈ میں کورونا سے 28.05 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں اور اس وبا کی وجہ سے 68،105 افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
کورونا انفیکشن کے معاملے میں ایران نے میکسیکو کو پیچھے چھوڑ دیا ہے ، جہاں کورونا وائرس سے ڈھائی لاکھ 55 ہزار سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں اور 72،875 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
میکسیکو میں 23.49 لاکھ سے زیادہ افراد کورونا سے متاثر ہوئے ہیں اور یہ ملک ہلاک ہونے والوں میں دنیا میں تیسرے نمبر ہے جہاں اب تک 217،345 افراد وائرس کے انفیکشن کی وجہ سے ہلاک ہوچکے ہیں۔ یوکرین میں متاثرہ افراد کی تعداد 21.43 لاکھ سے زیادہ ہے اور 46،773 افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
پیرو میں متاثرہ افراد کی تعداد 18.14 لاکھ زیادہ ہوچکی ہے جبکہ 62،375 افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ انڈونیشیا میں بھی کورونا انفیکشن کے معاملات 16.82 لاکھ سے زیادہ ہوچکے ہیں جبکہ 45،949 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ جنوبی افریقہ میں 15.84 لاکھ سے زیادہ افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں اور 54،452 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ نیدرلینڈ میں اب تک 15.43 لاکھ سے زیادہ افراد کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں اور اس وبا کی وجہ سے 17،443 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
پڑوسی ملک پاکستان میں کورونا کی وجہ سے اب تک 8.37 لاکھ سے زیادہ افراد انفکشن سے متاثر ہوچکے ہیں اور 18،310 مریض لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ ایک اور ہمسایہ ملک بنگلہ دیش میں بھی کورونا وبا پھیل رہا ہے جہاں 7.63 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں اور 11،644 مریض فوت ہوچکے ہیں۔ اس کے علاوہ چین میں کورونا وائرس سے اب تک 102،549 افراد متاثر ہوئے ہیں اور اس وبا سے 4،846 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ دنیا کے دوسرے ممالک میں بھی کورونا وائرس نے صورتحال کو مزید خراب کردیا ہے۔
(یو این آئی)