ETV Bharat / international

میانمار میں فوجی تختہ پلٹ کے خلاف زبردست مظاہرے

اس سے قبل میانمار کے فوجی حکمرانوں نے ملک میں تختہ پلٹ کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں ہزاروں افراد کی شرکت کے پیش نظر ہفتہ کے روز انٹرنیٹ سروس بند کردی تھی جسے اتوار کے روز دوبارہ بحال کردیا گیا تھا۔

author img

By

Published : Feb 8, 2021, 4:07 PM IST

Massive protests against military coup in Myanmar
میانمار میں فوجی تختہ پلٹ کے خلاف زبردست مظاہرے

میانمار میں حالیہ فوجی تختہ پلٹ کے خلاف اور ملک کی اہم رہنما آنگ سان سوکی کی جلداز جلد رہائی کے مطالبے پر ہزاروں افراد نے اتوار کے روز ملک بھر میں سخت احتجاج کیا۔

میانمار میں فوجی تختہ پلٹ کے خلاف زبردست مظاہرے

مظاہرے کے دوران ہزاروں مظاہرین نے نعرے لگاتے ہوئے کہا کہ "ہم فوجی آمریت نہیں چاہتے، ہم جمہوریت چاہتے ہیں"۔ تاہم تختہ پلٹ کرنے میں شامل فوجی افسران نے ابھی تک اس حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

اس سے قبل میانمار کے فوجی حکمرانوں نے ملک میں تختہ پلٹ کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں ہزاروں افراد کی شرکت کے پیش نظر ہفتہ کے روز انٹرنیٹ سروس بند کردی تھی، جسے اتوار کے روز دوبارہ بحال کردیا گیا تھا۔

فوج نے ٹویٹر اور انسٹاگرام جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارموں پر پابندی عائد کرنے کے فورا بعد ہی انٹرنیٹ سروس بند کردی تھی تاکہ لوگوں کو تختہ پلٹ کے خلاف احتجاج کرنے سے روکا جاسکے۔

جمعہ کے روز ہی سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔ بہت سے صارفین نے ورچوئل پرائیوٹ نیٹ ورکس (وی پی این) کا استعمال کرکے سوشل میڈیا پر عائد پابندیوں کو نظر انداز کیا ہے، لیکن عام طور پر اس پابندی کا اثر ظاہر ہو رہا ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق رنگون شہر میں لوگوں کی بھیڑ احتجاج میں شامل ہوئی اور مظاہرین نے 'فوجی آمریت مردہ باد' اور 'جمہوریت زندہ باد' کے نعرے لگائے۔

تاہم مظاہرین سے نمٹنے کے لئے پولیس کی ایک بڑی تعداد کو تعینات کردیا گیا ہے اور شہر کے تمام اہم راستے بند کردیے گئے ہیں۔

میانمار میں حالیہ فوجی تختہ پلٹ کے خلاف اور ملک کی اہم رہنما آنگ سان سوکی کی جلداز جلد رہائی کے مطالبے پر ہزاروں افراد نے اتوار کے روز ملک بھر میں سخت احتجاج کیا۔

میانمار میں فوجی تختہ پلٹ کے خلاف زبردست مظاہرے

مظاہرے کے دوران ہزاروں مظاہرین نے نعرے لگاتے ہوئے کہا کہ "ہم فوجی آمریت نہیں چاہتے، ہم جمہوریت چاہتے ہیں"۔ تاہم تختہ پلٹ کرنے میں شامل فوجی افسران نے ابھی تک اس حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

اس سے قبل میانمار کے فوجی حکمرانوں نے ملک میں تختہ پلٹ کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں ہزاروں افراد کی شرکت کے پیش نظر ہفتہ کے روز انٹرنیٹ سروس بند کردی تھی، جسے اتوار کے روز دوبارہ بحال کردیا گیا تھا۔

فوج نے ٹویٹر اور انسٹاگرام جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارموں پر پابندی عائد کرنے کے فورا بعد ہی انٹرنیٹ سروس بند کردی تھی تاکہ لوگوں کو تختہ پلٹ کے خلاف احتجاج کرنے سے روکا جاسکے۔

جمعہ کے روز ہی سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔ بہت سے صارفین نے ورچوئل پرائیوٹ نیٹ ورکس (وی پی این) کا استعمال کرکے سوشل میڈیا پر عائد پابندیوں کو نظر انداز کیا ہے، لیکن عام طور پر اس پابندی کا اثر ظاہر ہو رہا ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق رنگون شہر میں لوگوں کی بھیڑ احتجاج میں شامل ہوئی اور مظاہرین نے 'فوجی آمریت مردہ باد' اور 'جمہوریت زندہ باد' کے نعرے لگائے۔

تاہم مظاہرین سے نمٹنے کے لئے پولیس کی ایک بڑی تعداد کو تعینات کردیا گیا ہے اور شہر کے تمام اہم راستے بند کردیے گئے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.