سماعت کے دوران پراسیکیوٹر نیب نے اپنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ان کی ملزمان سے تفتیش مکمل نہیں ہوئی، اسے مکمل کرنے کے لیے مزید 15 روز کا ریمانڈ درکار ہے۔
مریم نواز کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ ان تمام کیسز کی تحقیقات ہو چکی ہیں اور ٹرائل بھی مکمل ہو چکا ہے۔
اس سے پہلے چودھری شوگر مل کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے مریم اور عباس کی 12 دن کی ذاتی ریمانڈ منظور کی تھی۔
مریم اور عباس کو کوٹ لکھپت جیل سے گرفتار کیا گیا تھا جہاں وہ قید میں بند سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کرنے جا رہے تھے۔
جج نعیم ارشد نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد ملزمان کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا منظور کی اور سماعت 4 ستمبر تک کے لیے ملتوی کردی۔
اس موقع پر مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) محمد صفدر اور ان کے صاحبزادے جنید صفدر بھی کمرہ عدالت میں موجود رہے۔
اس سے قبل نیب کی ٹیم مریم نواز اور یوسف عباس کو لے کر عدالت پہنچی تو لیگی کارکنان کی بڑی تعداد پہلے ہی وہاں موجود تھی، جہاں کارکنان نے وزیراعظم عمران خان اور تحریک انصاف کی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔