ملیشیا کی ایک عدالت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کا طیارہ فوری چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔
خیال رہے کہ ملیشیائی حکام نے 15 جنوری کو پاکستان کی قومی ایئر لائن پی آئی اے کا طیارہ بوئنگ 777 (فلائٹ 9895) کو کوالالمپور ایئر پورٹ پر تحویل میں لے لیا تھا۔
عدالت نے برطانیہ کی ایک عدالت میں پی آئی اے کے ساتھ ایک کروڑ 40 لاکھ ڈالر لیز کے تنازع کے زیر التوا مقدمے میں مصالحت کے بعد طیارے کو چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔
ایئر لائن کی نمائندگی کرنے والے ایک وکیل کے مطابق دونوں فریقوں کی جانب سے کہا گیا کہ وہ تنازع کی دوستانہ طریقے سے حل کرنے کے لیے راضی ہوگئے ہیں، جس کے بعد کوالالمپور ہائی کورٹ نے طیارے کو فوری طور پر چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔
پی آئی اے کے وکیل کوان ول سین نے کہا کہ پیریگرین پی آئی اے سی کے خلاف اپنا مقدمہ واپس لینے اور حکم امتناع احکامات کو مسترد کرنے پر رضامند ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لبنان: پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ، 45 زخمی
پی آئی اے نے سنہ 2015 میں بوئنگ 777 طیارہ ویتنام کی کمپنی سے لیز پر حاصل کیا تھا۔ گذشتہ چند ماہ سے اس کے واجبات کی ادائیگی کے حوالے سے تنازع چل رہا تھا اور کمپنی معاملہ عدالت لے گئی تھی۔
مذکورہ طیارے کی قابل ادا رقم کی مالیت مبینہ طور پر 14 ملین ڈالرز ہے اور اس ضمن میں لندن کی عدالت میں معاملہ ثالثی کے مراحل میں تھا۔
ثالثی کے باوجود لیز کمپنی نے ملیشیا کی مقامی عدالت سے طیارہ روکے جانے کا حکم نامہ جاری کرایا اور عدالتی حکم پر طیارے کو ٹیک آف سے قبل روک دیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ پاکستان کی قومی ایئر لائن پی آئی اے گذشتہ ایک برس سے مشکلات کا شکار ہے۔ پائلٹس کے لائسنسز پر شکوک و شبہات سامنے آنے کے بعد یورپ میں پی آئی اے پر پابندی عائد کی جا چکی ہے۔