اسرائیل میں کووڈ 19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے ملک بھر میں لگائے گئے سوشل ڈسٹنسنگ اور لاک ڈاون جیسے دیگر احتیاطی اقدامات میں اب نرمی دینے کی شروعات کی گئی ہے۔
وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ کمپنیز اپنے 30 فیصد ملازمین کو دفتر بلا سکتی ہے۔کسی بھی طرح کے مال میں نہ بنے ہوئے الیکٹرانکس، اسٹیشنری، گھریلو سامان، چشمہ ، کمپیوٹر کے سامان اور کتابیں فروخت کرنے والے اسٹور دوبارہ کھل سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ شہریوں کو کسی بھی طرح کی بیرونی سرگرمی کرنے کی اجازت نہیں ہوگی اور صرف دو ہی لوگ ایک ساتھ سفر کر سکیں گے۔ عوامی مقامات پر عبادات پر عائد پابندی کو ہٹایا جائے گا لیکن دس سے زائد افراد اب بھی جمع نہیں ہو سکیں گے۔
نیتن یاہو نے اس کے علاوہ جلد سے جلد کم تعداد میں خاص پڑھائی والے اسکولوں کو کھولنے کا بھی یقین دلایا اور کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ کو بڑھایا جائے گا تاکہ لوگوں کو کام پر جانے میں کوئی پریشانی نہ ہو۔
خیال رہے کہ اسرائیل میں ہفتہ تک کورونا وائرس کے 13،265 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے اور تقریبا 164 افراد کی جان جا چکی ہے۔ وزارت صحت نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتہائی نگہداشت علاج حاصل کرنے والے اور وینٹیلیٹر پر موجود لوگوں کی تعداد میں کمی درج کی گئی ہے۔