پاکستان حکومت نے 94 حیات بخش ادوایات کی قیمت میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ کووڈ۔ 19 کے علاج میں استعمال ہونے والی تجرباتی دوا ریمیڈیسیور کی قیمت 10873 روپے سے کم کرکے 8244 روپے کردی گئی ہے۔
قومی صحت خدمات میں وزیراعظم کے خصوصی معاون ڈاکٹر فیصل سلطان نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا 'کچھ اہم یا زندگی بچانے والی ادوایات کی کمی کو دور کرنے کے مقصد سے وفاقی کابینہ نے دواؤں کی قیمتیں بڑھانے کی اجازت دی ہے۔ ان ادویات کی قیمتیں کافی کم ہونے کے سبب سپلائی بھی کم ہورہی تھی'۔
ایک مقامی اخبار نے خصوصی معاون کے حوالے سے کہا 'جب یہ دوائیں بازار میں دستیاب نہیں ہوتی تو مریضوں کو مہنگی دواؤں کا استعمال کرنے کے لئے مجبور کیا جاتا ہے'۔
یہ بھی پڑھیے
بھارت اور سری لنکا کے درمیان سربراہی اجلاس
ڈاکٹر سلطان نے کہا 'جن دواؤں کی قیمتوں میں اضافے کی اجازت دی گئی ہے، ان میں ایمرجنسی کے وقت ہائی بلڈ پریشر میں استعمال ہونے والی فیورسیمائنڈ انجیکشن، گلوکوما کے لئے ایسیٹازولامائڈ ٹیبلیٹ، ہائی بلڈر پریشر کو کم کرنے کے لئے ہائیڈرالا جین ٹیبلیٹ اور مرگی کے علاج میں استعمال ہونے والی کاربامازیپن ٹیبلیٹ اور سرپ شامل ہیں'۔
وزارت صحت نے بعد میں ایک بیان میں کہا 'کابینہ نے دواؤں کی زیادہ سے زیادہ خوردہ قیمتیں (ایم آر پی) میں تبدیلی کرنے کی منظوری دے دی ہے اور یہ ایم آر پی 30 جون 2021 تک نافذ رہیں گی'۔