لبنان کے ایک سینیئر فوجی عہدیدار جنرل جین نوہرا نے بتایا کہ بیروت میں منگل کو بڑے پیمانے پر ہوئے دھماکے کے بعد افسران ابھی بھی 24 گھنٹے، دن رات زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کر رہے ہیں۔
جنرل نوہرا نے کہا کہ' اگر وہاں کچھ لوگ زندہ بچے ہیں تو مجھے امید ہے کہ ہم انہیں تلاش کر لیں گے'۔
نوہرا نے مزید کہا کہ جس بندرگاہ میں دھماکا ہوا تھا اس میں لاپتہ سات ملازمین میں سے چار مل گئے ہیں۔
بیروت کے گورنر کے مطابق بندرگاہ پر موجود ہزاروں ٹن امونیم نائٹریٹ کا دھماک، جو بظاہر آتشزدگی کے باعث لگا تھا، لبنان کی تاریخ کا سب سے بڑا واقعہ تھا اور اس حادثے سے کے سبب تقریبا 10 سے 15 بلین امریکی ڈالر کی مالیت کا نقصان ہوا ہے۔
اس کے علاوہ اس حادثے نے لاکھوں افراد کو بھی بے گھر کردیا۔ یہ حادثہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے، جب لبنان اپنے بدترین معاشی بحران سے گذر رہا ہے۔
دھماکے کے بعد سامنے آنے والی دستاویزات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ برسوں سے حکام کو بار بار متنبہ کیا جاتا رہا ہے کہ بندرگاہ پر 2،750 ٹن امونیم نائٹریٹ کی موجودگی سے ایک خطرہ لاحق ہے، لیکن کسی نے بھی اسے ہٹانے کے لئے اقدام نہیں کیا۔
دھماکے کے بعد سے ہی عہدیدار ایک دوسرے پر الزامات عائد کر رہے ہیں اور اس بندرگاہ کے سربراہ، لبنان کے کسٹم ڈپارٹمنٹ کے سربراہ اور اس کے پیش رو سمیت 19 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔