افغانستان میں اقوام متحدہ کے اسسٹنس مشن کے ایک اعلیٰ نمائندہ نے جمعرات کو کابل میں افغان خاتون کارکنوں سے ملاقات کے دوران طالبان پر زور دیا کہ وہ خواتین کے کام کرنے اور تعلیم حاصل کرنے کے حقوق کا احترام کریں۔
افغانستان میں اقوام متحدہ کے اسسٹنس مشن (UNAMA) میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نائب خصوصی نمائندہ، میٹے نوڈسن نے بھی شدید تشویش کا اظہار کیا کہ اگر انسانوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ نہ کیا گیا تو افغانستان کا معاشی بحران مزید گہرا ہونے کا خدشہ ہے۔
یوناما مشن نے ٹویٹر پر لکھا کہ یوناما کے نائب صدر میٹے نوڈسن نے آج کابل میں خواتین کارکنوں سے ملاقات کی۔شدید تشویش ہے کہ اگر بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ نہ کیا گیا تو افغانستان کا معاشی بحران مزید گہرا ہو سکتا ہے۔خواتین کو کام کی جگہوں پر اور لڑکیوں کو اسکول واپس جانے کے قابل ہونا چاہیے۔تمام افغانوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے ،
اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسف) نے افغانستان میں بچوں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کو اپنے بچپن کے ساتھ اس تنازعے کی قیمت ادا نہیں کرنی چاہیے۔
- افغانستان میں بدتر صورتحال پر یونیسیف نے خبردار کیا
- افغانستان معاشی بحران کے ساتھ ساتھ داخلی سکیورٹی کے مسائل سے بھی دوچار
اگست میں افغانستان میں اقتدار سنبھالنے کے فورا بعد ، طالبان نے وعدہ کیا کہ وہ اسلامی اصولوں کے تحت خواتین کے حقوق کا دفاع کریں گے اور خواتین کو پڑھنے اور کام کرنے کے قابل بنانے کے لیے قوانین وضع کریں گے۔ تاہم ، زمین سے آنے والی اطلاعات تنظیم کے دعوے کے برعکس ہیں۔