کرغزستان نے جمعرات کو کہا کہ تاجکستان کے ساتھ متنازع سرحد پر جھڑپوں میں ایک بچہ سمیت تیرہ افراد ہلاک ہوگئے۔ تاہم اس کے فوراً بعد ہی وسط ایشیائی حریف جنگ بندی پر راضی ہو گئے۔
کرغزستان کی وزارت صحت کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فائرنگ کے نتیجہ میں 13 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ درجنوں زخمی ہیں۔
وزارت صحت نے بتایا کہ ہلاکتوں میں "2008 میں پیدا ہونے والی بچی" بھی شامل ہے۔
دو ممالک کے مابین سرحد پر جھڑپیں برسوں سے جاری ہے تاہم حال ہی میں ان میں شدت آئی ہے۔
کرغزستان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جمعرات کی شام 8 بجے سے مسلح افواج "مکمل فائر بندی" پر عمل کرے گے۔
اس معاہدے کے بارے میں تاجکستان نے فوری طور پر کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا۔
جمعرات کو ان کی دو ممالک کے مابین تصادم غیر معمولی تھا اور خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ یہ جھڑپ بڑے پیمانے پر نہ پھیل جائے۔
کرغزستان نے ابتدا میں کہا تھا کہ اس کی فوج نے ایک سرحدی چوکی پر قبضہ کر لیا ہے۔
آمرانہ ریاست - تاجکستان، نے اس لڑائی پر مجموعی طور پر خاموشی اختیار کی ہے۔
تاجکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے بتایا کہ دو افراد کو گولیاں لگنے کے بعد اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، ان میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔
دونوں ممالک سابق سوویت جمہوریہ کا حصہ تھیں جنہوں نے 1991 میں سوویت یونین کے خاتمے کے بعد آزادی حاصل کی۔
ان کی سرحد کا ایک تہائی سے زیادہ حصہ متنازعہ ہے، اور وورخ علاقہ میں پانی و علاقائی حقوق کو لیکر اکثر حالات کشیدہ رہتے ہیں۔