ETV Bharat / international

جمال خاشقجی کے حقیقی مجرموں کے خلاف ابھی تک کوئی جوابدہ نہیں: امریکی وکیل سارہ لیہ واٹسن - جمال خاشقجی

امریکی وکیل سارہ لیہ واٹسن کا کہنا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے دو برس بعد سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سمیت حقیقی مجرموں کے خلاف ابھی تک کوئی جوابدہ نہیں ہے۔

fsd
sfd
author img

By

Published : Oct 5, 2020, 6:50 AM IST

غیر سرکاری تنظیم 'ڈیموکریسی فار عرب ورلڈ ناو' کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سارہ لیہ واٹسن نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کی موت کی دوسری برسی کے موقع پر کہا کہ خاشقجی کے اصل مجرم انصاف کے کٹہرے سے باہر ہیں۔

ویڈیو

انہوں نے کہا کہ خاشقجی کے قتل کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے ریکارڈ خلط ملط ہو گیا ہے، لیکن معاملہ ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔

سارہ لیہ واٹسن اس غیر منافع بخش تنظیم 'ڈیموکریسی فار عرب ورلڈ ناو' کی سربراہ ہیں، جس کا قیام خاشقجی نے اپنی موت سے قبل کیا تھا۔

واٹسن نے کہا کہ سعودی عرب میں ستمبر میں آٹھ ملزمین کو طویل مدت کے لیے قید کی سزا سنائی گئی تھی، جبکہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سمیت حقیقی مجرموں کے خلاف ابھی تک کوئی جوابدہ نہیں ہے۔

سارہ واٹسن نے کہا کہ اعلی سعودی حکام کو امریکہ کی پشت پناہی حاصل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی تنظیم ہونے والے قتل کی جوابدہی کے لیے امریکی عدالتوں میں جارہی ہے۔

واضح رہے کہ ترک حکام کا الزام ہے کہ واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگار جمال خاشقجی کو 2 اکتوبر سنہ 2018 کو استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے کے اندر سعودی ٹیم کے ذریعہ ہلاک کر دیا گیا تھا۔

غیر سرکاری تنظیم 'ڈیموکریسی فار عرب ورلڈ ناو' کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سارہ لیہ واٹسن نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کی موت کی دوسری برسی کے موقع پر کہا کہ خاشقجی کے اصل مجرم انصاف کے کٹہرے سے باہر ہیں۔

ویڈیو

انہوں نے کہا کہ خاشقجی کے قتل کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے ریکارڈ خلط ملط ہو گیا ہے، لیکن معاملہ ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔

سارہ لیہ واٹسن اس غیر منافع بخش تنظیم 'ڈیموکریسی فار عرب ورلڈ ناو' کی سربراہ ہیں، جس کا قیام خاشقجی نے اپنی موت سے قبل کیا تھا۔

واٹسن نے کہا کہ سعودی عرب میں ستمبر میں آٹھ ملزمین کو طویل مدت کے لیے قید کی سزا سنائی گئی تھی، جبکہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سمیت حقیقی مجرموں کے خلاف ابھی تک کوئی جوابدہ نہیں ہے۔

سارہ واٹسن نے کہا کہ اعلی سعودی حکام کو امریکہ کی پشت پناہی حاصل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی تنظیم ہونے والے قتل کی جوابدہی کے لیے امریکی عدالتوں میں جارہی ہے۔

واضح رہے کہ ترک حکام کا الزام ہے کہ واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگار جمال خاشقجی کو 2 اکتوبر سنہ 2018 کو استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے کے اندر سعودی ٹیم کے ذریعہ ہلاک کر دیا گیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.