شام کے شمال مغربی علاقے 'اللطامنہ' میں طویل سرنگوں کے ایک نیٹورک کا انکشاف ہوا ہے۔
ادلب صوبے میں واقع اللطامنہ کے سرنگ شامی باغیوں کے لیے انتہائی محفوظ خفیہ پناہ گاہ تھے۔
شامی فوج کے رکن کرنل علی رمی کا کہنا ہے کہ یہاں ایک بڑی سرنگ ہے۔ یہ دریافت ہونے والی 10 سرنگوں میں سے محض ایک سرنگ ہے۔ یہاں 5 ہزار باغیوں کے رہنے کی گنجائش ہے۔
ان سرنگوں میں نہ صرف لوگوں کی رہائش، بلکہ قید خانے کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔ یہاں شامی باغی لوگ اپنے مخالفین کو لا کر قید میں رکھتے اور انہیں سزائیں دیا کرتے تھے۔
یہ سرنگ خان شیخون قصبے کے قریب واقع ہیں۔ اسی جگہ سے باغی اپنی جنگی حکمت عملی کا نفاذ کیا کرتے تھے۔
گذشتہ ماہ شامی اور روسی افواج کے بڑے پیمانے پر مشترکہ کارروائی کے نتیجے میں ان سرنگوں پر قابو پایا جا سکا تھا۔
شامی فوج کے ایک دوسرے رکن کرنل عبدالکرین شیخ کا کہنا ہے کہ یہاں عسکریت پسند رہا کرتے تھے اور وہ یہیں سے اپنی جنگی کارروائیوں کا انتظام کیا کرتے تھے۔ فوج کے ارکان کے ان کے سبھی ٹھکانوں کا معائنہ کیا ہے۔
غور طلب ہے کہ ترکی کی سرحد کے قریب واقع اِدلب کا صوبہ گذشتہ 8 برسوں سے بدترین خانہ جنگی کا شکار رہا ہے۔
ادلب کو شامی باغیوں کا سب سے بڑا علاقہ تصور کیا جاتا ہے۔ لیکن گذشہ 30 اپریل سے ادلب صوبے پر قبضہ کرنے کے لیے شامی اور روسی فوجین مسلسل کارروائی کر رہی ہیں۔
اس کارروائی کے نتیجے میں ادلب کے علاقوں پر زمینی اور فضائی حملوں سے متعدد علاقے کھنڈر میں تبدیل ہو چکے ہیں۔
اس کارروائی کی وجہ سے روس اور ترکی کے مابین اختلافات پیدا ہو گئے ہیں۔ کیوں کہ ایک برس قبل ادلب کے لیے عدم استحکام کا معاہدہ کیا گیا تھا۔