ETV Bharat / international

سنہ 1958 کے بعد پہلی بار یروشلم میں 'گریٹ سینیگاگ' بند

یروشلم کے عظیم عبادت خانے سینیگاگ میں پردے کھینچے جار ہے اور لائٹس بند کی جا رہی ہیں۔ یہ مقدس مقام اپنی تاریخ میں پہلی بار یہودی وفاداروں کے لئے کورونا وائرس کے سبب بند کیا جا رہا ہے۔

ds
sfd
author img

By

Published : Sep 17, 2020, 7:29 PM IST

یروشلم میں کئی عشروں کے دوران بہت سے اسرائیلی معززین کی میزبانی کرنے والی یروشلم کی عظیم عبادت گاہ بند کر دی گئی ہے۔ سینیگاگ نے رواں ہفتے کے شروع میں ہی اعلان کر دیا تھا کہ کو رونا کے سبب سنہ 1958 میں کھلنے کے بعد پہلی بار بند کیا جائے گا۔

یروشلم میں 'گریٹ سینیگاگ' بند: ویڈیو

عظیم عبادت گاہ کے صدر زلی جفی نے بتایا کہ یہودیت کا سب سے اہم معیار ہر انسان کی جسمانی حفاظت ہے۔ اسی مقصد کے پیش نطر اس عبادت گاہ کو بند کیا گیا ہے۔

رواں ماہ کی 27 اور 28 تاریخ کو یہودی تہوار یوم کِپُر منایا جائے گا۔ ایسے میں عظیم سنیگاگ کا بند کیا جانا یقینا یہودی کمیونٹی کے لیے افسوسناک بات ہے۔

وہیں یہودیوں کے لیے اس سے زیادہ افسوسناک بات یہ ہے کہ کورونا وائرس کو روکنے کے لیے اسرائیلی وزیر اعظم بنیا مین نتن یاھو کی حکومت نے جمعہ کی سہ پہر سے تین ہفتوں کا لاک ڈاؤن نافذ کردیا، حالانکہ اس دوران یوم کپر منایا جانا تھا، جس میں یہودیوں کے لیے توبہ اور عبادت کرنے کا موقع ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ اس ماہ میں یہودی اپنے خاندان اور دوستوں کے ساتھ چھٹیاں مناتے ہیں۔ ساتھ ہی یوم کپر یعنی یوم کفارہ کے موقع پر عبادت گاہوں میں گھنٹوں گزارتے ہیں۔

اسرائیل میں لاک ڈاؤن کے دوران کسی کے گھر سے 500 میٹر تک نقل مکانی محدود ہوگی ہے۔ اس دوران گھر کے اندر 10 افراد جبکہ باہر 20 افراد کا اجمتاع کیا جا سکتا ہے۔

لوگوں کا ماننا ہے کہ اسرائیل میں پہلی بار لگائے گئے لاک ڈاون سے کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے، یہی وجہ ہے کہ بڑی تعداد میں لوگ مسلسل سڑکوں پر اتر کر مظاہرہ کرتے اور وزیر اعظم سے ان کے استعفی کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔

یروشلم میں کئی عشروں کے دوران بہت سے اسرائیلی معززین کی میزبانی کرنے والی یروشلم کی عظیم عبادت گاہ بند کر دی گئی ہے۔ سینیگاگ نے رواں ہفتے کے شروع میں ہی اعلان کر دیا تھا کہ کو رونا کے سبب سنہ 1958 میں کھلنے کے بعد پہلی بار بند کیا جائے گا۔

یروشلم میں 'گریٹ سینیگاگ' بند: ویڈیو

عظیم عبادت گاہ کے صدر زلی جفی نے بتایا کہ یہودیت کا سب سے اہم معیار ہر انسان کی جسمانی حفاظت ہے۔ اسی مقصد کے پیش نطر اس عبادت گاہ کو بند کیا گیا ہے۔

رواں ماہ کی 27 اور 28 تاریخ کو یہودی تہوار یوم کِپُر منایا جائے گا۔ ایسے میں عظیم سنیگاگ کا بند کیا جانا یقینا یہودی کمیونٹی کے لیے افسوسناک بات ہے۔

وہیں یہودیوں کے لیے اس سے زیادہ افسوسناک بات یہ ہے کہ کورونا وائرس کو روکنے کے لیے اسرائیلی وزیر اعظم بنیا مین نتن یاھو کی حکومت نے جمعہ کی سہ پہر سے تین ہفتوں کا لاک ڈاؤن نافذ کردیا، حالانکہ اس دوران یوم کپر منایا جانا تھا، جس میں یہودیوں کے لیے توبہ اور عبادت کرنے کا موقع ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ اس ماہ میں یہودی اپنے خاندان اور دوستوں کے ساتھ چھٹیاں مناتے ہیں۔ ساتھ ہی یوم کپر یعنی یوم کفارہ کے موقع پر عبادت گاہوں میں گھنٹوں گزارتے ہیں۔

اسرائیل میں لاک ڈاؤن کے دوران کسی کے گھر سے 500 میٹر تک نقل مکانی محدود ہوگی ہے۔ اس دوران گھر کے اندر 10 افراد جبکہ باہر 20 افراد کا اجمتاع کیا جا سکتا ہے۔

لوگوں کا ماننا ہے کہ اسرائیل میں پہلی بار لگائے گئے لاک ڈاون سے کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے، یہی وجہ ہے کہ بڑی تعداد میں لوگ مسلسل سڑکوں پر اتر کر مظاہرہ کرتے اور وزیر اعظم سے ان کے استعفی کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.