نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈن نے مسلسل دوسری بار وزیراعظم بننے کے بعد اب اپنی نئی کابینہ کی تشکیل کا اعلان کیا ہے۔ جس میں کئی بڑے چہرے منظر عام پر آچکے ہیں۔
وزیراعظم جیسنڈا آرڈن نے سابق وزیرخزانہ گرانٹ رابرٹسن کو اپنا نیا نائب مقرر کیا ہے۔
گرانٹ رابرٹسن اس عہدے پر فائز رہنے والے پہلے ہم جنس پرست شخص ہیں۔
بیس رکنی کابینہ میں خواتین اور ماوری برادری کی بھی بھرپور نمائندگی کی گئی، جس میں نئی وزیر خارجہ نانیا مہوتہ بھی شامل ہیں، جو ہمیشہ اپنی ٹھوڑی پر روایتی ماوری ٹیٹو لگاتی رہی ہیں۔
گزشتہ سترہ اکتوبر کو منعقدہ انتخابات میں کامیابی کے بعد آج پہلی بار آرڈن نے اپنی کابینہ کی میٹنگ میں شرکت کی۔
جیسنڈا آرڈن نے ویلنگٹن میں نامہ نگاروں کو بتایا ہے کہ 'اگلے تین برس نیوزی لینڈ کے لئے بہت مشکل ہوں گے'۔
انھوں نے کہا ہے کہ 'عالمی حالات خراب ہونے کے باعث ہم دنیا بھر میں کورونا کے اثر سے محفوظ نہیں رہ سکتے، اس لیے عالمی تعلقات میں بہتری کی ضرورت ہے۔'
اپنی کابینہ کے تنوع پر فخر کرتے ہوئے آرڈن نے مزید کہا کہ تقرریاں میرٹ پر کی گئیں۔
چالیس سالہ جیسنڈا آرڈن نے کہا ہے کہ 'نئی کابینہ کے ارکان میں منفرد صلاحیتیں ہیں، جو حیرت انگیز طور پر متنوع ہے'۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس (کووڈ۔19) کی وبا کو روکنے اور اس کو شکست دینے کے لیے جیسنڈا آرڈن کی حکومت نے پوری دنیا میں پہلی بار کامیابی حاصل کی۔ یہ الگ بات ہے کہ اس کے بعد بھی نیوزی لینڈ میں کورونا وائرس کے کیسز سامنے آئے ہیں۔