بھارت نے جمعرات کے روز کہا کہ جموں و کشمیر اس کا اٹوٹ حصہ ہے اور کوئی بھی سوال حقیقت کو تبدیل نہیں کرسکتا ہے۔ یہ بات پاکستان کے وزیر خارجہ کے ذریعے اقوام متحدہ کے دو اعلیٰ عہدیداروں کو لکھے خط کے جواب میں بھارت نے کہیں، جس میں پاکستان نے نئی دہلی پر خطے کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کا الزام لگایا تھا۔
وزارت برائے امور خارجہ (ایم ای اے) کے ترجمان ارندم باگچی نے کہا کہ کسی بھی قیمت پر سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی کو برداشت نہیں کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''جموں و کشمیر بھارت کا اٹوٹ حصہ ہے۔ کوئی بھی سوال حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکتا ہے۔ نیز سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی ناقابل قبول ہے۔''
باگچی سے پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر اور اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے حالیہ خط پر وضاحت کرنے کے لئے کہا گیا تھا۔
خط میں قریشی نے الزام لگایا کہ بھارت جعلی ڈومیسائل سرٹیفکیٹ اور دیگر اقدامات کے ذریعے کشمیر کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کررہا ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے کہا کہ وہ بھارت سے اپنے اقدامات کو واپس لینے کا مطالبہ کرے، ساتھ ہی ان اقدامات کو بھی واپس لے جو 5 اگست 2019 کو نافذ کیا گیا تھا۔
بھارت اور پاکستان کے رشتے 2016 میں پٹھانکوٹ ایئر بیس پر پڑوسی ملک سے ملحق دہشتگرد تنظیم کے ذریعے حملے کے بعد خراب ہوئے۔ اس کے بعد اوڑی میں انڈین آرمی کیمپ پر ہوئے حملے نے رشتے کو مزید خراب کیا۔
اس وقت سے بھارت نے پاکستان کے ساتھ دوطرفہ بات چیت نہیں کی ہے اور کہا کہ بات چیت اور دہشت گردی ایک ساتھ نہیں ہو سکتی ہے۔