ETV Bharat / international

اسرائیل اور سعودی عرب تعلقات فلسطین اور مشرق وسطی کے حق میں: امریکہ - Israel and Saudi Arabia Relations

حال ہی میں متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان باہمی تعلقات قائم کرنے کے لئے ایک امن معاہدہ ہوا ہے جس کے تحت اسرائیل اب اور فلسطینی علاقوں کو اپنے ساتھ ضم نہیں کرے گا۔

sdf
sdf
author img

By

Published : Aug 18, 2020, 8:06 PM IST

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور مشیر جیرڈ کشنر نے ایک بریفنگ کے دوران کہا کہ اسرائیل اور سعودی عرب کے مابین تعلقات کی بحالی مسئلہ فلسطین کے حل اور مشرق وسطی میں مجموعی علاقائی مفاد کے حق میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کو بھی متحدہ عرب امارات کی طرح اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحال کے رخ پر قدم اٹھانا چاہئے۔ یہ قدم کرے بہر لحاظ سعودی مفاد میں ہوگا اور اس طرح اس کے اور اسرائیل کے مشترکہ دشمن ایران کے عزائم کمزور ہوں گے۔

جیرڈ کشنر نے مزید کہا کہ تعلقات کی یہ بحالی نہ صرف سعودی دفاع کے لیے بہتر ہوگی بلکہ اس سے فلسطینی عوام کو بھی مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ سلامتی اور اقتصادی نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو عربوں کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات مشرقی وسطی کے سبھی ممالک میں مفاد میں ہیں اور خلیجی تعاون کونسل کے کئی رکن ممالک اس سلسلے کا آغاز دیکھنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب کا متحدہ عرب امارات کی طرح اسرائیل سے تعلقات قائم کرنا اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ اس طرح ایران کی حوصلہ شکنی ہوگی جس پر دہشت گرد گروپوں کی مدد کا الزام ہے۔

جیرڈ کشنر نے اس طرف بھی اشارہ کیا کہ سعودی ۔اسرائیل تعلقات سے اتفاق نہ کرنے والے ملکوں میں زیادہ تر کا تعلق ایران سے ہے ۔

حال ہی میں متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان باہمی تعلقات قائم کرنے کے لئے ایک امن معاہدہ ہوا ہے جس کے تحت اسرائیل اب اور فلسطینی علاقوں کو اپنے ساتھ ضم نہیں کرے گا۔ معاہدے کی رو سے اسرائیل کے ساتھ پر امن تعلقات والے ممالک کے لوگ مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لئے وہاں تک کا بہ آسانی سفر کر سکیں گے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور مشیر جیرڈ کشنر نے ایک بریفنگ کے دوران کہا کہ اسرائیل اور سعودی عرب کے مابین تعلقات کی بحالی مسئلہ فلسطین کے حل اور مشرق وسطی میں مجموعی علاقائی مفاد کے حق میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کو بھی متحدہ عرب امارات کی طرح اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحال کے رخ پر قدم اٹھانا چاہئے۔ یہ قدم کرے بہر لحاظ سعودی مفاد میں ہوگا اور اس طرح اس کے اور اسرائیل کے مشترکہ دشمن ایران کے عزائم کمزور ہوں گے۔

جیرڈ کشنر نے مزید کہا کہ تعلقات کی یہ بحالی نہ صرف سعودی دفاع کے لیے بہتر ہوگی بلکہ اس سے فلسطینی عوام کو بھی مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ سلامتی اور اقتصادی نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو عربوں کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات مشرقی وسطی کے سبھی ممالک میں مفاد میں ہیں اور خلیجی تعاون کونسل کے کئی رکن ممالک اس سلسلے کا آغاز دیکھنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب کا متحدہ عرب امارات کی طرح اسرائیل سے تعلقات قائم کرنا اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ اس طرح ایران کی حوصلہ شکنی ہوگی جس پر دہشت گرد گروپوں کی مدد کا الزام ہے۔

جیرڈ کشنر نے اس طرف بھی اشارہ کیا کہ سعودی ۔اسرائیل تعلقات سے اتفاق نہ کرنے والے ملکوں میں زیادہ تر کا تعلق ایران سے ہے ۔

حال ہی میں متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان باہمی تعلقات قائم کرنے کے لئے ایک امن معاہدہ ہوا ہے جس کے تحت اسرائیل اب اور فلسطینی علاقوں کو اپنے ساتھ ضم نہیں کرے گا۔ معاہدے کی رو سے اسرائیل کے ساتھ پر امن تعلقات والے ممالک کے لوگ مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لئے وہاں تک کا بہ آسانی سفر کر سکیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.