اسرائیل نے ایک فلسطینی شخص کا گھر تباہ کر دیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے پیر کو جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ اس نےگزشتہ سال مغربی کنارے پر ہوئے دھماکے کے معاملے میں ملزم کا گھر مسمار کر دیا ہے۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ 22 سالہ قاسم بارگھوتی نے اگست میں یہ حملہ کیا تھا۔ اسرائیلی حکام کے مطابق اس حملے میں 17 سالہ اسرائیلی رینا شنیرب ہلاک ہو گئی تھی جبکہ اس کے والد اور بھائی زخمی ہوئے تھے۔ یہ حملہ اس وقت کیا گیا تھا جب وہ تینوں افراد ڈولیو کی آبادی کے قریب مغربی کنارے پر پیدل سفر کر رہے تھے۔
یہ انہدام اس وقت عمل میں لایا گیا جب اسرائیل کی عدالت نے اس حکم کے خلاف اہل خانہ کی درخواستوں کو مسترد کردیا تھا۔
فوج نے بتایا کہ جب وہ رام اللہ کے قریب واقع گاؤں کوبار میں انہدام کی کاروائی انجام دے رہے تھے تو درجنوں فلسطینیوں نے اسرائیلی فوج کی طرف ٹائر جلا کر و پتھروں اور فائر بموں کو پھینا شروع کر دیا۔ فوج نے کہا کہ اس دوران ہجوم پرتشدد ہو چکا تھا، جسے منتشر کرنے کے لئے ہمیں کاروائی کرنی پڑی۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی کی اس کاروئی سے متعدد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ ریڈ کریسینٹ نے کہا کہ اس دوران اس کے سر پر گیس کنسٹر لگا ،جس سے وہ زخمی ہو گیا۔
بارگھوتی کی والدہ ویداد نے کہا کہ بلڈوزروں سے مکان کو مسمار کرنے سے پہلے گاؤں پر اچانک دستی بم سے حملہ کیا گیا اور انسو گیس چھوڑے گئے۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ مبینہ عسکریت پسندوں کے اہل خانہ کے مکانات کو مسمار کر تشدد پر قابو پایا جا سکتا ہے۔