اسلام آباد ہائی کورٹ نے موت کی سزا کا سامنا کررہے بھارتی فوج کے سبکدوش افسر کلبھوشن جادھو معاملے میں تین وکیلوں کو عدالتی معاونین کے طور پر مقرر کرتے ہوئے پاکستان کے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان کو ہدایت دی کہ وہ بچاؤ کے لیے ہوئی تقرری کے سلسلے میں بھارتی حکومت اور جادھو سے جواب طلب کرے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی بنچ نے پیر کو جادھو معاملے میں غیر ضروری بیان بازی سے بچنے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا جادھو معاملے میں بیان جاری کرنے سے پہلے ہر کسی کو منصفانہ سماعت کو ذہن میں رکھنا چاہیے۔
بنچ نے کہا کہ بین الاقوامی ثالثی کے فیصلے کو متاثر کن طریقے سے نافذ کرنے کے لئے سپریم کورٹ کے سینئر وکیل عابد حسن منٹو، سینئر وکیل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر حامد خان اور سابق اٹارنی جنرل مخدوم علی خان کو اس معاملے میں عام اور خصوصی مدد کے لئے عدالتی معاونین مقرر کیا ہے۔