شاہ محمود قریشی نے یہ بات یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے امریکی اور ناٹو فوجیوں کے انخلا کے دوران افغانستان میں بڑھتے ہوئے تشدد کے بارے میں بھی تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ افغان امن عمل بحران کی حالت میں ہے اور افغانستان کی زیر قیادت عمل کے ذریعے حل تلاش کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ افغانستان میں بدامنی کی وجہ سے پاکستان کو ہونے والے نقصان کا ذکر کرتے ہوئے پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کا ملک پڑوسی ملک میں جنگ کا شکار رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے بھارتی سفیر کو طلب کیا
شاہ محمود قریشی نے کہا ’’ہم نے جو قیمت ادا کی ہے اسے سمجھنا ہوگا۔ تقریبا 80 ہزار جانی نقصان ہوا ہے ، ہمیں بہت بڑا معاشی نقصان بھی اٹھانا پڑا ہے۔ دنیا کو اس سے بے خبر نہیں رہنا چاہیے‘‘۔ قریشی نے کہا کہ پاکستان نے افغان امن اور مفاہمتی عمل میں اہم کردار ادا کیا ہے اور اب یہ افغان قیادت پر منحصر ہے کہ وہ اس عمل کو آگے لے جائے۔
یو این آئی