ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے جمعرات کو کہا ہے کہ ان کے ملک کے خلاف امریکی پابندیوں نے ایران کو زیادہ مضبوط بنادیا ہے۔
خبررساں ایجنسی ارنا نے مسٹر روحانی کے حوالے سےبتایا کہ امریکی سازشوں اور دباؤ کے باوجود یہ ایران ہی ہے جس نے اس شعبہ میں امریکہ کے اہم فوجی ٹھکانوں میں سے ایک پر میزائیل داغنے کی ہمت کی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ایران کی مزاحمت اور ردعمل نے امریکیوں کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیا۔ پوری دنیا اور امریکہ کے سامنے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ ایران پر زیادہ پابندی لگانے کا ان کا منصوبہ ناکام ہوگیا ہے۔
صدر نے کہا کہ امریکہ نے تین مہینے میں ایرانیوں کو ان کے گھٹنے پر لانے کی قسم کھائی تھی لیکن ان کی سازشوں نے ایرانیوں کو مزید مضبوط کیا اور زیادہ ٹھوس بنادیا ہے۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے مئی 2018 میں امریکہ کو 2015 میں ہوئے نیوکلیائی معاہدے سے باہر نکل گیا تھا اور ایران پر نیا معاہدے کرنے کے لئے دباؤ بنانے کے لئے اس کے خلاف پرانے اورنئی پابندیاں عائد کردی تھیں۔
اس کے جواب میں ایران نے اس معاہدے سے متعلق سبھی وعدوں سے پیچھے ہٹ گیا اور کہا کہ وہ امریکہ کی مرضی والے معاہدے کے سلسلے میں بات چیت نہیں کرے گا۔ ایران نے واضح کر دیا کہ وہ یورینیم افزودگی معاملے میں معاہدے کا پابند نہیں ہے۔