ETV Bharat / international

Nuclear Deal in Vienna Talks: ایرانی وزیر خارجہ کا دعویٰ، ویانا میں جوہری مذاکرات معاہدے کے بہت قریب ہے

ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ ویانا میں 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے جاری مذاکرات ایک اچھے اور قابل رسائی معاہدے کے بہت قریب ہیں Nuclear Deal in Vienna Talks اور اب مغربی فریقوں کو اپنا نقطۂ نظر پیش کرنا ہے کہ آیا مذاکرات چند دنوں میں مکمل ہوں گے یا چند ہفتوں میں۔

Iran nuclear deal, Iran says Nuclear talks in Vienna are very close to an agreement
ایرانی وزیر خارجہ کا دعویٰ، ویانا میں جوہری مذاکرات معاہدے کے بہت قریب ہے
author img

By

Published : Feb 19, 2022, 8:21 PM IST

ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ ان کے ملک اور عالمی طاقتوں کے درمیان ویانا میں 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے جاری مذاکرات ایک اچھے اور قابل رسائی معاہدے کے بہت قریب ہیں۔ Nuclear Deal in Vienna Talks

امیر عبداللہیان نے یہ ریمارکس اس وقت دیے جب وہ جمعہ کو 58ویں میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے جرمنی پہنچے، جہاں انھوں نے یہ بھی کہا کہ ایران پہلے ہی مذاکرات کی میز پر اپنے فعال اقدامات کو پیش کر چکا ہے۔

عبداللہیان نے کہا کہ اب مغربی فریقوں کو اپنا اقدام پیش کرنا ہوگا اور حقیقی لچک کا مظاہرہ کرنا ہوگا، کیونکہ یہ وہی ہیں جو ایران کے اقدام کے تئیں اپنے نقطہ نظر سے یہ طے کریں گے کہ آیا مذاکرات چند دنوں میں ہوں گے یا چند ہفتوں میں۔"

انہوں نے کہا کہ ہمیں ویانا مذاکرات میں اب بھی بہت سے حل طلب مسائل کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Iran Nuclear Deal: جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے امریکہ نے ایران پر سے چند جوہری پابندیاں اٹھا لیں

وزیر نے کہا کہ "ممکنہ معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد، جوہری معاہدے کے تحت وعدوں کی واپسی کو یقینی بنانے کے لیے مذاکرات ہونے چاہئیں، جسے باضابطہ طور پر مشترکہ جامع پلان آف ایکشن (JCPOA) کہا جاتا ہے"۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مئی 2018 میں JCPOA سے علیحدگی اختیار کر لی اور ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کر دیں تھیں۔جس نے ایک سال بعد اپنے کچھ جوہری وعدوں کو ترک کرنے اور اپنے تعطل کا شکار جوہری پروگرام کو آگے بڑھانے کے لیے آمادہ کیا۔

اپریل 2021 سے لے کر اب تک آسٹریا کے دارالحکومت میں ایران اور باقی فریقین، یعنی برطانیہ، چین، فرانس، روس اور جرمنی کے درمیان مذاکرات کے آٹھ دور ہو چکے ہیں، جن میں امریکہ بالواسطہ طور پر تاریخی معاہدے کو بحال کرنے کے لیے مذاکرات میں شریک ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ ان کے ملک اور عالمی طاقتوں کے درمیان ویانا میں 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے جاری مذاکرات ایک اچھے اور قابل رسائی معاہدے کے بہت قریب ہیں۔ Nuclear Deal in Vienna Talks

امیر عبداللہیان نے یہ ریمارکس اس وقت دیے جب وہ جمعہ کو 58ویں میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے جرمنی پہنچے، جہاں انھوں نے یہ بھی کہا کہ ایران پہلے ہی مذاکرات کی میز پر اپنے فعال اقدامات کو پیش کر چکا ہے۔

عبداللہیان نے کہا کہ اب مغربی فریقوں کو اپنا اقدام پیش کرنا ہوگا اور حقیقی لچک کا مظاہرہ کرنا ہوگا، کیونکہ یہ وہی ہیں جو ایران کے اقدام کے تئیں اپنے نقطہ نظر سے یہ طے کریں گے کہ آیا مذاکرات چند دنوں میں ہوں گے یا چند ہفتوں میں۔"

انہوں نے کہا کہ ہمیں ویانا مذاکرات میں اب بھی بہت سے حل طلب مسائل کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Iran Nuclear Deal: جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے امریکہ نے ایران پر سے چند جوہری پابندیاں اٹھا لیں

وزیر نے کہا کہ "ممکنہ معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد، جوہری معاہدے کے تحت وعدوں کی واپسی کو یقینی بنانے کے لیے مذاکرات ہونے چاہئیں، جسے باضابطہ طور پر مشترکہ جامع پلان آف ایکشن (JCPOA) کہا جاتا ہے"۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مئی 2018 میں JCPOA سے علیحدگی اختیار کر لی اور ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کر دیں تھیں۔جس نے ایک سال بعد اپنے کچھ جوہری وعدوں کو ترک کرنے اور اپنے تعطل کا شکار جوہری پروگرام کو آگے بڑھانے کے لیے آمادہ کیا۔

اپریل 2021 سے لے کر اب تک آسٹریا کے دارالحکومت میں ایران اور باقی فریقین، یعنی برطانیہ، چین، فرانس، روس اور جرمنی کے درمیان مذاکرات کے آٹھ دور ہو چکے ہیں، جن میں امریکہ بالواسطہ طور پر تاریخی معاہدے کو بحال کرنے کے لیے مذاکرات میں شریک ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.