نئی دہلی میں بھارت کی خفیہ ایجنسیوں نے نیپال میں چین کے غیرقانونی قبضے کے بارے میں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔
ایجنسیوں نے کہا کہ بیجنگ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور زیادہ سے زیادہ زمین پر قبضہ کر کے نیپالی حدود کو آگے بڑھا رہا ہے۔
ایک انٹیلیجنس ایجنسی کی رپورٹ نے نشاندہی کی ہے کہ اصل منظر نامہ اور بھی خراب ہوسکتا ہے کیونکہ نیپالی کمیونسٹ پارٹی (این سی پی)، چینی کمیونسٹ پارٹی (سی سی پی) کے توسیع پسندانہ ایجنڈے کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے'۔
اس رپورٹ میں نیپال کے سروے ڈیپارٹمنٹ کے بارے میں بھی بات کی گئی ہے، جس نے نیپال کے وزیر اعظم کے پی شرما اولی کے سامنے چین کی دراندازی کے بارے میں بات کی تھی، جسے وزیر اعظم نے نظرانداز کیا ہے۔
نیپال کے ان اضلاع میں جہاں چین قبضہ کر رہا ہے ان میں دولکھا، گورکھا، درچولہ، ہملہ، سندھوپالچوک، سانخوسبھا اور رسوا شامل ہیں۔
چین نے ڈولھا میں نیپال کی طرف بین الاقوامی حدود کو 1،500 میٹر آگے بڑھا دیا ہے جس میں ڈولھا کے کورلنگ علاقے میں باؤنڈری ستون نمبر 57 کو آگے بڑھانا شامل ہے، جو پہلے کورلنگ کے پاس واقع تھا۔
یہ بھی پڑھیے
بہار، ارریہ: روڈ نہیں تو ووٹ نہیں
ڈولھا کی طرح چین نے ضلع گورکھا میں باؤنڈری پلر نمبر 35، 37 اور 38 اور سولوکھمبو کے نمپا بھنجیانگ میں باؤنڈری پلر نمبر 62 کو نیپال کی طرف آگے بڑھایا ہے۔ پہلے یہ تین ستون روئی گاؤں اور دریائے ٹام کے علاقوں میں واقع تھے۔
نیپال کی وزارت زراعت نے بھی حال ہی میں چین کے ذریعہ زمین پر قبضہ کرنے کے متعدد معاملات کو اجاگر کرنے والی ایک رپورٹ سامنے لائی ہے۔
وزارت نے چار نیپالی اضلاع کے تحت آنے والے کم از کم 11 مقامات پر چین کے قبضے کے بارے میں اطلاع دی۔