برطانیہ میں کورونا کی نئی قسم دریافت ہونے کے بعد مختلف ممالک نے اپنے یہاں احتیاطی تدابیر اختیار کرنا شروع کردیا ہے۔ اور احتیاطی پہلوؤں کے مطابق وہ اپنے یہاں کئی طرح کی احتیاط کو بروئے کار لارہے ہیں۔ اسی طرح اندونیشیا میں بھی اس طرح کی احتیاطی تدابیر عمل میں لائی جارہی ہیں۔ جہاں جزوی طور پر سرحدیں بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تاہم وزیر خارجہ ریتنو مارسوری نے بتایا کہ "یہ نیا ضابطہ مختلف ممالک کے افسران اور وزیروں پر نافذ نہیں ہوگا لیکن ان لوگوں کو کووڈ پروٹوکول پر سختی سے عمل کرنا ہوگا۔ "
انہوں نے کہا کہ "غیر ملکی شہری جو 31 دسمبر تک یہاں آئیں گے انہیں کورونا کی نیگیٹیو رپورٹ دکھانے کے بعد ملک میں داخلے کی اجازت دی جائے گی۔ ان کی آمد سے 48 گھنٹے پہلے کی رپورٹ تسلیم کی جائے گی اور انڈونیشیا پہنچنے پر ان کا دوبارہ کورونا ٹسٹ کیا جائے گا۔" وزیر نے بتایا کہ "دونوں پی سی آر ٹسٹ کے نتاج نیگیٹیو آنے پر غیرملکیوں کو پانچ دنوں کے لئے کوارنٹائن میں رہنا ہوگا، جس کے بعد ایک بار پھر ان کا کورونا ٹسٹ کیا جائے گا۔ اگر رپورٹ نیگیٹیو آتی ہے تو وہ اپنا سفر مکمل کرسکیں گے۔اس دوران جو انڈونیشیا کے شہری بیرون ممالک سے واپس آنا چاہتے ہیں، وہ بھی پی سی آر ٹسٹ کرواکر ملک میں داخل ہوسکتے ہیں۔"