بھارت نے چین کی طرف سے اروناچل پردیش کے کچھ مقامات کا نام اپنی زبان میں کئے جانے کو بے معنی قرار دیتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ ایسے نام رکھنے سے یہ حقیقت تبدیل نہیں ہوجائے گی کہ اروناچل پردیش بھارت کا اٹوٹ حصہ ہے China issues ‘official’ names for 15 places in Arunachal Pradesh۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے آج یہاں نامہ نگاروں کے سوالات پر کہا کہ ہم نے ایسی رپورٹس دیکھی ہیں۔ یہ پہلی بار نہیں ہے جب چین نے اروناچل پردیش کے مقامات کا نام اپنی زبان میں رکھا ہے۔ اپریل 2017 میں بھی چین ایسا کرچکا ہے India’s Ministry of External Affairs on China Renaming Places in Arunachal۔
باگچی نے کہاکہ مقامات کے نئے نام رکھنے سے یہ حقیقت تبدیل نہیں ہوجاتی کہ اروناچل پردیش ہمیشہ سے بھارت کا اٹوٹ حصہ رہا ہے اور رہے گا۔
واضح رہے کہ چین نے اروناچل پردیش میں 15 مقامات کے نام بدل دیے۔ چین کی شہری امور کی وزارت نے جمعرات کو کہا کہ اس نے بھارتی ریاست اروناچل پردیش میں 15 مقامات کے لیے "معیاری" نام جاری کیے ہیں، جنہیں اب سے سرکاری چینی نقشوں پر استعمال کیا جائے گا۔ یہ بیجنگ کے اپنے علاقائی دعوؤں کو بڑھانے کے لیے کیے گئے وسیع تر حالیہ اقدامات کا حصہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں : Lockdown in China: چین کے ایک اور شہر میں لاک ڈاؤن نافذ
ترجمان ارندم باغچی نے کہا 'یہ پہلا موقع نہیں ہے جب چین نے ریاست اروناچل پردیش میں جگہوں کے نام تبدیل کرنے کی کوشش کی ہو۔ چین نے اپریل 2017 میں بھی ایسے ناموں کو تفویض کرنے کی کوشش کی تھی۔ اروناچل پردیش بھارت کا اٹوٹ حصہ ہمیشہ رہا ہے، اور ہمیشہ رہے گا۔ اروناچل پردیش میں جگہوں کا نیا نام تفویض کرنا اس حقیقت کو تبدیل نہیں کرتا ہے۔'