وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے پاکستانی ہم منصب عمران خان کو ایک خط لکھ کر پڑوسی ملک کے عوام کو یوم پاکستان کی مبارکباد دی ہے۔
جانکاری کے مطابق بھارتیہ وزیر اعظم کی جانب سے ہر سال اس طرح کا مکتوب پاکستان کے وزیر اعظم کو بھیجا جاتا ہے۔ پاکستان میں 23 مارچ کو یوم پاکستان منانے کا رواج ہے۔
وزیراعظم نے عمران خان کو خط لکھ کر کہا کہ ''ایک پڑوسی ملک کے طور پر، بھارت پاکستان کے عوام کے ساتھ خوشگوار تعلقات کا خواہاں ہے۔ اس کے لئے دہشت اور دشمنی کے بغیر ماحول ہونا چاہئے۔
وزیر اعظم مودی نے کورونا وائرس کی وبا کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان اور پاکستانی عوام کو مبارکباد پیش کی۔ وزیر اعظم کے خط میں بھارت اور پاکستان کے تعلقات میں مثبت اشارہ کیا گیا ہے۔
پچھلے مہینے بھارتی اور پاکستانی افواج نے 2003 میں جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے ساتھ جنگ بندی کی سفارش کی تھی۔ دریں اثنا بھارت اور پاکستان کے انڈس کمیشن کے کمشنرز کا دو روزہ سالانہ اجلاس منگل کو شروع ہوا۔ توقع کی جارہی ہے کہ متعدد امور پر بات چیت کی جائے گی، جس میں بھارت کی جانب سے پاکستان کے ذریعہ دریائے چناب پر بنائے جانے والے پن بجلی منصوبے پر اعتراضات شامل ہیں۔ مستقل سندھ واٹر کمیشن کا یہ سالانہ اجلاس دو سال بعد منعقد ہورہا ہے۔ گزشتہ سال کورونا وبا کے باعث یہ اجلاس نہیں ہو سکا تھا۔
رواں ماہ کے آغاز میں سکریٹری خارجہ ہرش وردھن شرنگلا نے کہا تھا کہ بھارت پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے اور اگر کوئی مسئلہ ہے تو اسے دو طرفہ طریقے سے حل کرنے کے لئے بھارت پرعزم ہے لیکن بامقصد بات چیت صرف سازگار ماحول میں ہوسکتی ہے اور اس ماحول کو بنانے کی ذمہ داری اسلام آباد پر ہے۔
واضح ہو کہ حکومت کے ذریعہ جموں و کشمیر سے خصوصی حیثیت واپس لئے جانے کے بعد 2019 میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات خراب ہو گئے تھے۔ اس معاملے میں دونوں ممالک کے مابین کچھ تنازعات تھے۔ یوم پاکستان 23 مارچ 1940 کو لاہور کی قرارداد کے موقع پر منایا جاتا ہے، جب آل انڈیا مسلم لیگ نے بھارت کے مسلمانوں کے لئے الگ ملک کا مطالبہ کیا تھا۔