حکومت کے ذرائع نے بتایا ہے کہ 'بھارت نے وزیر اعظم نریندر مودی کی خصوصی اڑان کے لئے فضائی حدود کے استعمال کی اجازت سے انکار کرنے کے پاکستان کے اقدام کا معاملہ بین الاقوامی سول ایوی ایشن آرگنائزیشن میں اٹھایا ہے۔'
ذرائع کے مطابق 'آئی سی اے او کے خطوط کے مطابق دوسرے ملکوں کے ذریعہ 'اوور فلائٹ کلیئرنس' مانگی جاتی ہے اور دی جاتی ہے۔'
ذرائع نے بتایا کہ 'آئی سی اے او کی مقررہ ہدایت نامہ کے مطابق دوسرے ممالک کی جانب سے اوور فلائٹ کلیئرنس مانگی جاتی ہے اور دی جاتی ہے۔ بھارت 'اوور فلائٹ کلیئرنس' کی مانگ جاری رکھے گا۔
بھارت نے 'سول ایوی ایشن آرگنائزیشن' کے سامنے اس طرح کے انکار کا معاملہ اٹھایا ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ 'پاکستان کو اپنے فیصلے پر پھر سے غور کرنے کے ساتھ ساتھ یکطرفہ کارروائی کرنے کی اپنی پرانی عادت پر بھی غور کرنا چاہئے۔'
ذرائع نے بتایا کہ 'ہمیں حکومت پاکستان کے فیصلے پر افسوس ہے کہ انہوں نے پھر وی وی آئی پی پرواز کے لئے اوور فلائٹ کلیئرنس سے انکار کیا جو کسی بھی ملک کے ذریعہ معمول کے مطابق مل جاتی ہے۔
یہ بات وزیر خارجہ کے حوالے سے سامنے آئی ہے کہ مودی کے سعودی عرب کے دورے کے لئے اسلام آباد نے نئی دہلی کی اپنی فضائی حدود کے استعمال کی درخواست کو مسترد کردیا ہے۔
ڈان کی رپورٹ کے مطابق 'وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ 'اسلام آباد نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے لئے فضائی حدود کا استعمال کی درخواست کو مستردکردیا ہے۔'
ریڈیو پاکستان نے اطلاع دی ہے کہ قریشی نے اتوار کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارتی ہائی کمشنر اجے بصاریہ کو تحریری شکل میں اسلام آباد کے فیصلے سے آگاہ کیا جائے گا۔
اس سے قبل پاکستان نے 20 ستمبر کو اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے 74 ویں اجلاس میں شرکت کے لئے دورہ امریکہ کے لئے وزیر اعظم مودی کو اپنے ہوائی جگہ تک رسائی سے بھی انکار کیا تھا۔
اس سے قبل، صدر رام ناتھ کووند کو بھی اپنے یورپ کے سرکاری دورے کے لئے پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت سے انکار کیا گیا تھا۔