وزارت خارجہ نے یہ اطلاع دی کہ' بھارتی ہائی کمیشن کے دو افسران کو 15 جون کو پاکستانی ایجنسیوں نے بزور اغوا کر لیا تھا اور 10 گھنٹے سے زیادہ وقت تک غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا۔
انھیں اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن اور دہلی میں وزارت خارجہ کے دخل دینے کے بعد رہا کیا گیا تھا۔ دونوں افسران سے مجرموں کی طرح پوچھ گچھ کی گئی اور پریشان کیا گیا۔ بھارتی ہائی کمیشن کی گاڑی کو بھی کو بری طرح نقصان پہنچایا گیا۔
بیان کے مطابق حکومت ہند نے پاکستانی افسران کی اس حرکت کی شدید مذمت کی ہے اور کہا کہ پاکستان کے ان اقدامات سے سفارتی تعلقات کے سلسلے میں 1961 کی ویانا معاہدہ اور 1992 میں دونوں ملکوں کے درمیان ہوئے سفارتی نظم و ضبط اور اخلاقیات کے بارے میں مثالی ضابطہ اخلاق ہر طرح کے سفارتی اخلاقیات و ضوابط کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔
بیان میں حکومت ہند نے اس بات پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا کہ پاکستانی ایجنسیوں نے بھارتی ہائی کمیشن کے دیگر افسران کو جمسانی نقصان پہنچانے کی دھمکی دی ہے۔
بیان کے مطابق پاکستانی ہائی کمیشن کے انچارج سے کہا گیا ہےکہ بھارتی ہائی کمیشن کے افسران، اہلکاروں، ان کے اہل خانہ اور جائداد کی حفاظت حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے۔
پاکستان کی یہ حرکتیں تناؤ اور کشیدگی میں اضافہ کرنے والی ہیں لیکن وہ اس سے پاکستان کی اشتعال انگیز کاروائی اور بھارت کے خلاف سرحد پر دہشت گردی پھیلانے سے عالمی برادری کی توجہ نہیں ہٹا پائے