ETV Bharat / international

بھارت نے کووڈ پر سارک اجلاس کے لئے پاکستان کو مدعو کیا

بھارت آئندہ ہفتے کووڈ بحران سے متعلق سارک ممالک کے اجلاس کی میزبانی کرے گا اور بھارت نے اس اجلاس میں پاکستان کو دعوت دی ہے۔ کئی مدعو ممالک نے تصدیق کی ہے کہ وہ اس اجلاس میں حصہ لیں گے۔

India invites Pakistan
India invites Pakistan
author img

By

Published : Feb 17, 2021, 4:01 PM IST

Updated : Feb 18, 2021, 6:49 AM IST

سارک ممالک کے کووڈ 19 کے موضوع پر ہونے والے اجلاس کے لئے بھارت نے پاکستان کو دعوت دی ہے۔

بھارت نے کووڈ 19 بحران سے متعلق پاکستان کو جنوبی ایشین ایسوسی ایشن برائے علاقائی تعاون (سارک) ممالک کے مجازی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ توقع ہے کہ مجازی اجلاس جمعرات کو ہوگا۔

سیکرٹری صحت کی سطح پر ہونے والی اس میٹنگ میں بنیادی طور پر بحران سے نمٹنے کے لئے بہترین طریقوں کے تبادلے پر توجہ دی جائے گی۔ یہ کووڈ ۔19 کے انتظام سے متعلق ایک ورکشاپ ہے جس میں سارک کے بہت سے ممبر ممالک شرکت کریں گے اور انہوں نے تصدیق کی ہے کہ وہ اس میٹنگ میں حصہ لیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال مارچ میں وزیر اعظم نریندر نے COVID 19 وبائی امراض سے متعلق سارک اجلاس طلب کیا تھا۔ اجلاس میں پاکستان کے علاوہ سارک کے سبھی ممالک نے شرکت کی تھی۔

اس ملاقات کے لازمی نتائج میں سے ایک سارک ہنگامی فنڈ کا قیام تھا جسے بنیادی طور پر بھارت نے تجویز کیا تھا۔ بھارت سمیت تمام ممبر ممالک نے فنڈ میں شراکت کی حمایت کی تھی۔

سارک ممالک کی نشست کے دوران بھارت نے مسئلہ کشمیر اٹھانے پر پاکستان کو بار بار متنبہ کیا اور پاکستان کو سارک سے دور رہنے کو ترجیح دی ہے۔

تاہم دلچسپ بات ہے کہ بھارت اور پاکستان کے مابین تعلقات کے خراب ہونے کے باوجود بھارت نے سارک ممالک کے اجلاس کے لئے پاکستان کو مدعو کیا ہے۔ اسے اپنے پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کرنے کی کوششیں کرتے ہوئے بھارت کی طرف ایک مثبت پیشرفت کے طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ بین الاقوامی برادری اس پر کس طرح کا رد عمل ظاہر کرے گی یا پاکستان اپنی عالمی سطح پر بھارت کو بدنام کرنے کی اپنی سابقہ ​​غلطیوں سے سبق سیکھے گا اور بین الاقوامی وعدوں پر عمل پیرا ہوگا۔

کووڈ 19 وبائی مرض کے تناظر میں وبائی امراض کے خلاف اپنی لڑائی میں بھارت اہم کردار ادا کرتا رہا ہے۔ بھارت خطے کے بہت سے ممالک تک دوائیوں اور ٹیکوں سمیت دیگر امداد کے ساتھ پہنچا ہے۔

ویکسین میتری اقدام کے تحت بھارت نے عالمی برادری کو کل 229.7 لاکھ خوراکیں فراہم کیں ہیں۔ ان میں سے 64.7 لاکھ خوراکیں بطور گرانٹ فراہم کی گئیں جبکہ 165 لاکھ خوراکیں تجارتی بنیادوں پر فراہم کی گئیں ہیں۔

بھارت نے متعدد ممالک کو تحفے کے طور پر ویکسین بھی فراہم کی ہیں۔ ان ممالک میں بنگلہ دیش (20 لاکھ)، میانمار (17 لاکھ)، نیپال (10 لاکھ)، بھوٹان (1.5 لاکھ)، مالدیپ (1 لاکھ)، ماریشیس (1 لاکھ)، سیچلز (50000)، سری لنکا (5 لاکھ)، بحرین (1 لاکھ)، عمان (1 لاکھ)، افغانستان (5 لاکھ)، بارباڈوس (1 لاکھ) اور ڈومینیکا (70000)۔

جن ممالک کو تجارتی بنیادوں پر ویکسین کی رسد ملی ہے وہ ہیں، ان میں برازیل (20 لاکھ)، مراکش (60 لاکھ)، بنگلہ دیش (50 لاکھ)، میانمار (20 لاکھ) کا نام شامل ہے۔

سارک ممالک کے کووڈ 19 کے موضوع پر ہونے والے اجلاس کے لئے بھارت نے پاکستان کو دعوت دی ہے۔

بھارت نے کووڈ 19 بحران سے متعلق پاکستان کو جنوبی ایشین ایسوسی ایشن برائے علاقائی تعاون (سارک) ممالک کے مجازی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ توقع ہے کہ مجازی اجلاس جمعرات کو ہوگا۔

سیکرٹری صحت کی سطح پر ہونے والی اس میٹنگ میں بنیادی طور پر بحران سے نمٹنے کے لئے بہترین طریقوں کے تبادلے پر توجہ دی جائے گی۔ یہ کووڈ ۔19 کے انتظام سے متعلق ایک ورکشاپ ہے جس میں سارک کے بہت سے ممبر ممالک شرکت کریں گے اور انہوں نے تصدیق کی ہے کہ وہ اس میٹنگ میں حصہ لیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال مارچ میں وزیر اعظم نریندر نے COVID 19 وبائی امراض سے متعلق سارک اجلاس طلب کیا تھا۔ اجلاس میں پاکستان کے علاوہ سارک کے سبھی ممالک نے شرکت کی تھی۔

اس ملاقات کے لازمی نتائج میں سے ایک سارک ہنگامی فنڈ کا قیام تھا جسے بنیادی طور پر بھارت نے تجویز کیا تھا۔ بھارت سمیت تمام ممبر ممالک نے فنڈ میں شراکت کی حمایت کی تھی۔

سارک ممالک کی نشست کے دوران بھارت نے مسئلہ کشمیر اٹھانے پر پاکستان کو بار بار متنبہ کیا اور پاکستان کو سارک سے دور رہنے کو ترجیح دی ہے۔

تاہم دلچسپ بات ہے کہ بھارت اور پاکستان کے مابین تعلقات کے خراب ہونے کے باوجود بھارت نے سارک ممالک کے اجلاس کے لئے پاکستان کو مدعو کیا ہے۔ اسے اپنے پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کرنے کی کوششیں کرتے ہوئے بھارت کی طرف ایک مثبت پیشرفت کے طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ بین الاقوامی برادری اس پر کس طرح کا رد عمل ظاہر کرے گی یا پاکستان اپنی عالمی سطح پر بھارت کو بدنام کرنے کی اپنی سابقہ ​​غلطیوں سے سبق سیکھے گا اور بین الاقوامی وعدوں پر عمل پیرا ہوگا۔

کووڈ 19 وبائی مرض کے تناظر میں وبائی امراض کے خلاف اپنی لڑائی میں بھارت اہم کردار ادا کرتا رہا ہے۔ بھارت خطے کے بہت سے ممالک تک دوائیوں اور ٹیکوں سمیت دیگر امداد کے ساتھ پہنچا ہے۔

ویکسین میتری اقدام کے تحت بھارت نے عالمی برادری کو کل 229.7 لاکھ خوراکیں فراہم کیں ہیں۔ ان میں سے 64.7 لاکھ خوراکیں بطور گرانٹ فراہم کی گئیں جبکہ 165 لاکھ خوراکیں تجارتی بنیادوں پر فراہم کی گئیں ہیں۔

بھارت نے متعدد ممالک کو تحفے کے طور پر ویکسین بھی فراہم کی ہیں۔ ان ممالک میں بنگلہ دیش (20 لاکھ)، میانمار (17 لاکھ)، نیپال (10 لاکھ)، بھوٹان (1.5 لاکھ)، مالدیپ (1 لاکھ)، ماریشیس (1 لاکھ)، سیچلز (50000)، سری لنکا (5 لاکھ)، بحرین (1 لاکھ)، عمان (1 لاکھ)، افغانستان (5 لاکھ)، بارباڈوس (1 لاکھ) اور ڈومینیکا (70000)۔

جن ممالک کو تجارتی بنیادوں پر ویکسین کی رسد ملی ہے وہ ہیں، ان میں برازیل (20 لاکھ)، مراکش (60 لاکھ)، بنگلہ دیش (50 لاکھ)، میانمار (20 لاکھ) کا نام شامل ہے۔

Last Updated : Feb 18, 2021, 6:49 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.