ETV Bharat / international

جادھو معاملے میں بھارت نے پاکستانی رویے پر ناراضگی کا اظہار کیا - kulbhushan

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ شریواستو نے کہا کہ بھارت نے کلبھوشن جادھو سے ایک سال میں 12 مرتبہ سفارتی رسائی کے لئے درخواست کی تھی اور پاکستان اب تک ان سے بلا تعطل سفارتی رسائی فراہم نہیں کرا پایا ہے۔

sdf
dsf
author img

By

Published : Jul 23, 2020, 10:17 PM IST

بھارت نے کلبھوشن جادھو کو سفارتی رسائی اور عدالتی اختیارات دیے جانے کے تعلق سے پاکستان کی عدم توجہی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بین الاقوامی عدالت انصاف کے حکم کی خلاف ورزی ہے اور بھارت اس کے خلاف اپیل کے اختیارات کا استعمال کرے گا۔

وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ شریواستو نے کہا کہ بھارت نے کلبھوشن جادھو سے ایک سال میں 12 مرتبہ سفارتی رسائی کے لئے درخواست کی تھی اور پاکستان اب تک ان سے بلا تعطل سفارتی رسائی فراہم نہیں کرا پایا ہے۔

گذشتہ 16 جولائی کو بھارتی سفارت کاروں سے جادھو کی ملاقات میں پاکستانی سرکا ر نے رکاوٹ ڈالی اور انہیں جادھو کوکوئی بھی دستاویزات نہ سونپنے کی ہدایت دی۔ اسی وجہ سے ہندوستانی سفارتکار جادھو سے پاور آف اٹارنی حاصل نہیں پائے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان سے جادھو کے مقدمے سے متعلق متعلقہ دستاویزات مہیا کرنے کی کئی بار درخواست کی۔ پاکستان نے بھارت سے کہا کہ دستاویزات کسی مجاز پاکستانی وکیل کو مہیا کرائے جاسکتے ہیں۔

اس لئے بھارت نے دستاویزات حاصل کرنے کے لئے ایک پاکستانی وکیل سے معاہدہ کیا لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ پاکستانی حکومت نے پاکستانی وکیل کو بھی دستاویزات دینے سے انکار کردیا۔ اس کے باوجود بھارت نے 18 جولائی کو عدالت میں درخواست دائر کرنے کی کوشش کی، لیکن پاکستانی وکیل نے مطلع کیا کہ مختیار نامہ اور دیگر ضروری دستاویزات کی عدم موجودگی میں اس پر نظر ثانی درخواست دائر نہیں کی جاسکتی ہے۔

بھارت نے کلبھوشن جادھو کو سفارتی رسائی اور عدالتی اختیارات دیے جانے کے تعلق سے پاکستان کی عدم توجہی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بین الاقوامی عدالت انصاف کے حکم کی خلاف ورزی ہے اور بھارت اس کے خلاف اپیل کے اختیارات کا استعمال کرے گا۔

وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ شریواستو نے کہا کہ بھارت نے کلبھوشن جادھو سے ایک سال میں 12 مرتبہ سفارتی رسائی کے لئے درخواست کی تھی اور پاکستان اب تک ان سے بلا تعطل سفارتی رسائی فراہم نہیں کرا پایا ہے۔

گذشتہ 16 جولائی کو بھارتی سفارت کاروں سے جادھو کی ملاقات میں پاکستانی سرکا ر نے رکاوٹ ڈالی اور انہیں جادھو کوکوئی بھی دستاویزات نہ سونپنے کی ہدایت دی۔ اسی وجہ سے ہندوستانی سفارتکار جادھو سے پاور آف اٹارنی حاصل نہیں پائے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان سے جادھو کے مقدمے سے متعلق متعلقہ دستاویزات مہیا کرنے کی کئی بار درخواست کی۔ پاکستان نے بھارت سے کہا کہ دستاویزات کسی مجاز پاکستانی وکیل کو مہیا کرائے جاسکتے ہیں۔

اس لئے بھارت نے دستاویزات حاصل کرنے کے لئے ایک پاکستانی وکیل سے معاہدہ کیا لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ پاکستانی حکومت نے پاکستانی وکیل کو بھی دستاویزات دینے سے انکار کردیا۔ اس کے باوجود بھارت نے 18 جولائی کو عدالت میں درخواست دائر کرنے کی کوشش کی، لیکن پاکستانی وکیل نے مطلع کیا کہ مختیار نامہ اور دیگر ضروری دستاویزات کی عدم موجودگی میں اس پر نظر ثانی درخواست دائر نہیں کی جاسکتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.