وزارت دفاع کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہندستانی سرحد کے چشولو مولدو علاقہ میں ہوئی فوجی کمانڈروں کی گیارہویں راونڈ کی میٹنگ میں مشرقی لداخ میں اصل کنٹرول لائن کے ساتھ ساتھ فوجیوں کی تعینات سے متعلق زیر التوا امور کے حل کے لیے کافی دیر تک تبادلہ خیال ہوا، دونوں فریقوں نے اپنے اپنے دلائل اور نقطہ نظر سے اپنی بات رکھی۔
دونوں فریق اس بات پر متفق ہیں کہ موجودہ معاہدوں اور پروٹوکول کے تحت تمام زیرالتوا امور تیزی سے حل کیے جانے کی ضرورت ہے، اس ضمن میں اس بات کا بھی ذکر کیا گیا کہ دیگر علاقوں میں فوجیوں کے پیچھے ہٹنے کا عمل مکمل ہونے سے دونوں فریقین کے مابین کشیدگی کم کرنے اور امن اور دو طرفہ تعلقات میں پیش رفت کا راستہ ہموار ہوگا۔
انہوں نے اس بات پر بھی رضامندی ظاہر کی کہ دونوں فریق کے کئی لیڈروں کے مابین ہوئی رضامندی کی بنیاد پر بات چیت اور رابطہ قائم رکھیں اور زیر التوا امور کا جلد از جلد قابل قبول حل تلاش کریں۔
انہوں نے زمینی سطح پر استحکام قائم رکھنے، نئے واقعات نہیں ہونے دینے اور مل کر سرحدی علاقہ میں امن قائم رکھنے پر بھی رضامندی ظاہر کی۔ دوسری طرف ماہرین کا خیال ہے کہ بات چیت میں کوئی ٹھوس نتیجہ نہیں نکلا ہے اور یہ بات چیت آئندہ دور کی بات چیت کے لیے اچھی بنیاد ثابت ہوسکتی ہے۔