چائنا ڈیلی کے مطابق 'چائنیز سلپ ریسرچ سوسايٹي'کی آج جاری رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال کے آخر میں اور اس سال جنوری میں ہانگ کانگ، مکاؤ اور تائیوان سمیت پورے ملک میں چھ سے 17 سال کی عمر کے تقریبا 70 ہزار طلباء اور نوجوان پر تحقیق کی گئی جس میں یہ حیرت انگیز نتیجہ سامنے آیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسکول کاہوم ورک اور الیکٹرانکس آلات کا استعمال بچوں اور نوعمروں کی نیند میں رکاوٹ بننے کی اہم وجہ ہے۔ ان میں سے 8.4 فیصد بچے اور نوجوان پیر سے جمعرات تک رات کے 11 بجے کے بعد بھی ہوم ورک کو مکمل کرنے میں لگے رہتے ہیں۔
اس دوران ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ مکمل نیند نہ ہونے کی وجہ الزائمر کی زد میں آنے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔ مکمل اور گہری نیند کے دوران ہی انسانی دماغ ڈاٹا جمع کرتا ہے اور اسے یاد کرنا آسان ہو جاتا ہے۔ ڈاکٹر امتحان کے وقت رات میں جاگ کر پڑھنے کے بجائے پوری نیند کا طالب علموں کو مشورہ دیتے ہیں۔