پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے غیر ملکی صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ اگر بھارت میں کانگریس کی قیادت میں نئی حکومت بنتی ہے تو ہو سکتا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ مکالمات اور باہمی بات چیت سے ڈرے۔
ان کا کہنا ہے کہ کانگریس پاکستان کے ساتھ بات چیت کے حوالے سے قدامت پسند جماعتوں سے خوف کھائے گی۔
عمران خاں کا خیال ہے: 'بی جے پی قدامت پسند جماعت ہے اور اگر وہ فتح حاصل کرتی ہے تو کشمیر کے حوالے سے بات چیت آگے بڑھ سکتی ہے، حالانکہ مودی کے بھارت میں مسلمان خود کو الگ تھلگ محسوس کرتے ہیں'۔
عمران خان نے کہا 'فی الحال بھارت میں جو ہو رہا ہے، اس کے بارے میں میں نے کبھی سوچا تک نہیں تھا کہ ایسا بھی ہوگا۔ بھارتی مسلمانوں کی پہنچان پر حملے ہو رہے ہیں'۔
ان کا کہنا ہے کہ مودی اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نتن یاہو کی طرح ہیں۔ دونوں خوف اور قومی جذبات کو بنیاد بناکر الیکشن جیتا چاہتے ہیں۔
پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ بی جے پی نے جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی درجہ واپس لینے کی بات کہی ہے اور یہ نہایت قابل افسوس ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ بی جے پی کا یہ بیان صرف انتخابی ایجنڈہ ہے۔