ETV Bharat / international

حفظان صحت:جاپان کی ترجیحات میں شامل - جاپان میں کورونا وائرس

جاپان میں عموماً لوگ عام نزلہ زکام ہونے پر لازمی طور پر سرجیکل ماسک پہن لیتے ہیں۔ان میں سے بیشترہوشیار ہو تے ہیں اس لئے وہ دوسروں میں انفیکشن نہیں پھیلانا چاہتے ہیں  ۔اس آسان اصول سے وائرس کوپھیلنے سے روکنے میں مدد ملتی ہے ۔اس طرح یہ ملک طبی اخراجات کی بچت کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے ۔جاپان میں سرجیکل ماسک تمام سپر مارکیٹوں اور کرانہ کی دکانوں پر دستیاب ہیں ۔

حفظان صحت:جاپان کی اعلیٰ ترجیح
حفظان صحت:جاپان کی اعلیٰ ترجیح
author img

By

Published : Apr 4, 2020, 7:45 PM IST

جاپان چین کا ہمسایہ ملک ہے اور جہاں سے کورونا وائرس شروع ہوا، لیکن اس کے باوجود کورونا وائرس کا اس ملک پر زیادہ اثر نہیں ہے ۔اس کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ جاپان میں صحت و صفائی اس ملک کی ثقافت کا حصہ ہے ۔صحت و صفائی اور اپنے آس پاس کو صاف و ستھرا رکھنا جاپانیوں کے طرز زندگی کا اہم حصہ ہے ۔ہم دیکھ رہے ہیں کہ کورونا وائرس کے چلتے اس وقت ہر ایک ماسک کا استعمال کرتا ہے لیکن جاپانی عام طور پر اس وقت بھی ماسک کا استعمال کرتے ہیں جب انہیں نزلہ زکام ہو تا ہے۔

پہلی بار جاپان جانے والے وہاں کے حفظان صحت کے اعلیٰ معیارات اور صحت و صفائی دیکھ کر حیران ہونے کے ساتھ ساتھ متاثر بھی ہو جاتے ہیں۔

جاپان کا ایک اسکول :

اس روز کلاسز مکمل ہو گئے تھے ۔مدرس نے اگلے روز کے نظام الاوقات کے بارے میں کچھ اعلان کیا ۔اس روز کی صفائی کی ڈیوٹی کے بارے میں مدرس نے اعلان کرتے ہوئے کہا ’’پہلی دو صف کے طلبا کلاس روم صاف کریں ۔تیسری اور چوتھی صف والے گلیاروں اور سیڑھی جبکہ جو پانچویں صف کے ہیں وہ بیت الخلاء دھوئیں ‘‘۔اس اعلان کے فوراً بعد طلبا نے جھاڑوں اور بالٹیاں ہاتھ میں لیں اور صفائی میں لگ گئے ۔یہ جاپان کے تمام اسکولوں میں معمولات کے مطابق ہوتے ہیں ۔

جاپانی ذاتی صفائی اور ماحولیات کو صاف و پاک رکھنے کو اپنی ثقافت کا ایک اہم حصہ سمجھتے ہیں اور اس ضمن میں اپنے بچوں کو بچپن سے ہی تربیت بھی دیتے ہیں۔

ہر جگہ ایک جیسی عادت:

یہ عادت صرف اسکولوں تک محدود نہیں ہے۔گھروں میں والدین اپنے بچوں کو حفظان صحت کو بطور ایک فریضہ کے سمجھاتے ہیں ۔اسکول یا گھروں میں داخل ہونے پر طلبا اپنے جوتے اتار کر انہیں لاکروں میں رکھتے ہیں ۔پھر وہ دوسرے جوتے پہن کر اندر داخل ہو تے ہیں۔اس سے باہر کا گرد و غبار اور غلاظت اسکولوں اور گھروں میں داخل نہیں ہو تی ہے۔لوگ رضاکارانہ طور پر خود ہی ہی بلٹ ٹرینوں کی بھی صفائی کرتے ہیں۔حتیٰ کہ بڑی تقاریب جیسے کہ ناچ گانا کے دوران وہ کوڑا کرکٹ کو کوڑے دانوں میں ڈال دیتے ہیں۔سگریٹ پینے والے اپنے ساتھ چھوٹے راکھ دان رکھتے ہیں۔

کھیل کے میدان میں:

عام طور پر شائقین جب کھیل کے میدانوں میں کوئی کھیل دیکھنے جاتے ہیں تو وہ کھیل میں اس قدر منہمک ہو جاتے ہیں کہ انہیں آس پاس کی کوئی فکر نہیں ہوتی ہے ۔لیکن جاپان میں کھیل کے تئیں جذبہ کچھ الگ منفرد ہے ۔یہ ہمیں برازیل میں سنہ 2014 اور روس میں سنہ 2018میں فٹ بال عالمی مقابلے کے دوران دیکھنے کوملا ۔ان دو ممالک میں گئے جاپانی شائقین اسٹیڈئم کی صفائی کرنے کے بعد ہی باہر آئے ۔جاپان کے کھلاڑی بھی اپنے ڈرسنگ روموں کی صفائی کے بعد ہی باہر آئے ۔

دفاتر میں صفائی:

جاپانیوں کی عام زندگی میں سماجی شعور بہت نمایاں ہے ۔مثال کے طور پر دفاتر جانے والے اور تاجر ہر روز صبح 8 بجے اپنے ہمسائیگی میں گلی کوچے صاف کرتے ہیں۔ کالونیوں کے رہائشی بھی سڑکوں کی صفائی کرتے رہتے ہیں۔جاپان کے اے ٹی ایم سے نکلنے والے بینک کرنسی نوٹ بھی صاف ستھرے ہو تے ہیں ۔چونکہ نوٹ ہاتھ لگنے سے گندے ہو تے ہیں ‘ اس لئے جاپانی براہ راست ایک دوسرے کے ہاتھوں میں نوٹ نہیں دیتے ہیں ۔ہوٹلوں، دکانوں حتیٰ کی ٹیکسیوں میں بھی خصوصی ٹرے ہو تے ہیں جن میں بینک نوٹ پہلے رکھے جاتے ہیں۔

وائرس کی روک تھام:

جن لوگوں کو نزلہ زکام ہو تا ہے وہ لازمی طور پر سرجیکل ماسک پہن لیتے ہیں۔ان میں سے بیشترہوشیار ہو تے ہیں اس لئے وہ دوسروں میںانفیکشن نہیں پھیلانا چاہتے ہیں ۔اس آسان اصول سے وائرس کوپھیلنے سے روکنے میں مدد ملتی ہے ۔اس طرح یہ ملک طبی اخراجات کی بچت کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے ۔جاپان میں سرجیکل ماسک تمام سپر مارکیٹوں اور کریانہ کی دکانوں پر دستیاب ہو تے ہیں ۔

جاپان کی حکومت نے کورونا وائرس پر روک لگانے کیلئے تمام اسکول اور دفاتر کو بند کیا ۔اس نے دکانوں اور ریستورانوں کو کھلا رکھنے کی اجازت دی، لیکن ایسا اس لئے کیا گیا کیونکہ اسے اپنی صفائی اور حفظان صحت پر مکمل بھروسہ اور اعتماد ہے ۔

جاپان چین کا ہمسایہ ملک ہے اور جہاں سے کورونا وائرس شروع ہوا، لیکن اس کے باوجود کورونا وائرس کا اس ملک پر زیادہ اثر نہیں ہے ۔اس کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ جاپان میں صحت و صفائی اس ملک کی ثقافت کا حصہ ہے ۔صحت و صفائی اور اپنے آس پاس کو صاف و ستھرا رکھنا جاپانیوں کے طرز زندگی کا اہم حصہ ہے ۔ہم دیکھ رہے ہیں کہ کورونا وائرس کے چلتے اس وقت ہر ایک ماسک کا استعمال کرتا ہے لیکن جاپانی عام طور پر اس وقت بھی ماسک کا استعمال کرتے ہیں جب انہیں نزلہ زکام ہو تا ہے۔

پہلی بار جاپان جانے والے وہاں کے حفظان صحت کے اعلیٰ معیارات اور صحت و صفائی دیکھ کر حیران ہونے کے ساتھ ساتھ متاثر بھی ہو جاتے ہیں۔

جاپان کا ایک اسکول :

اس روز کلاسز مکمل ہو گئے تھے ۔مدرس نے اگلے روز کے نظام الاوقات کے بارے میں کچھ اعلان کیا ۔اس روز کی صفائی کی ڈیوٹی کے بارے میں مدرس نے اعلان کرتے ہوئے کہا ’’پہلی دو صف کے طلبا کلاس روم صاف کریں ۔تیسری اور چوتھی صف والے گلیاروں اور سیڑھی جبکہ جو پانچویں صف کے ہیں وہ بیت الخلاء دھوئیں ‘‘۔اس اعلان کے فوراً بعد طلبا نے جھاڑوں اور بالٹیاں ہاتھ میں لیں اور صفائی میں لگ گئے ۔یہ جاپان کے تمام اسکولوں میں معمولات کے مطابق ہوتے ہیں ۔

جاپانی ذاتی صفائی اور ماحولیات کو صاف و پاک رکھنے کو اپنی ثقافت کا ایک اہم حصہ سمجھتے ہیں اور اس ضمن میں اپنے بچوں کو بچپن سے ہی تربیت بھی دیتے ہیں۔

ہر جگہ ایک جیسی عادت:

یہ عادت صرف اسکولوں تک محدود نہیں ہے۔گھروں میں والدین اپنے بچوں کو حفظان صحت کو بطور ایک فریضہ کے سمجھاتے ہیں ۔اسکول یا گھروں میں داخل ہونے پر طلبا اپنے جوتے اتار کر انہیں لاکروں میں رکھتے ہیں ۔پھر وہ دوسرے جوتے پہن کر اندر داخل ہو تے ہیں۔اس سے باہر کا گرد و غبار اور غلاظت اسکولوں اور گھروں میں داخل نہیں ہو تی ہے۔لوگ رضاکارانہ طور پر خود ہی ہی بلٹ ٹرینوں کی بھی صفائی کرتے ہیں۔حتیٰ کہ بڑی تقاریب جیسے کہ ناچ گانا کے دوران وہ کوڑا کرکٹ کو کوڑے دانوں میں ڈال دیتے ہیں۔سگریٹ پینے والے اپنے ساتھ چھوٹے راکھ دان رکھتے ہیں۔

کھیل کے میدان میں:

عام طور پر شائقین جب کھیل کے میدانوں میں کوئی کھیل دیکھنے جاتے ہیں تو وہ کھیل میں اس قدر منہمک ہو جاتے ہیں کہ انہیں آس پاس کی کوئی فکر نہیں ہوتی ہے ۔لیکن جاپان میں کھیل کے تئیں جذبہ کچھ الگ منفرد ہے ۔یہ ہمیں برازیل میں سنہ 2014 اور روس میں سنہ 2018میں فٹ بال عالمی مقابلے کے دوران دیکھنے کوملا ۔ان دو ممالک میں گئے جاپانی شائقین اسٹیڈئم کی صفائی کرنے کے بعد ہی باہر آئے ۔جاپان کے کھلاڑی بھی اپنے ڈرسنگ روموں کی صفائی کے بعد ہی باہر آئے ۔

دفاتر میں صفائی:

جاپانیوں کی عام زندگی میں سماجی شعور بہت نمایاں ہے ۔مثال کے طور پر دفاتر جانے والے اور تاجر ہر روز صبح 8 بجے اپنے ہمسائیگی میں گلی کوچے صاف کرتے ہیں۔ کالونیوں کے رہائشی بھی سڑکوں کی صفائی کرتے رہتے ہیں۔جاپان کے اے ٹی ایم سے نکلنے والے بینک کرنسی نوٹ بھی صاف ستھرے ہو تے ہیں ۔چونکہ نوٹ ہاتھ لگنے سے گندے ہو تے ہیں ‘ اس لئے جاپانی براہ راست ایک دوسرے کے ہاتھوں میں نوٹ نہیں دیتے ہیں ۔ہوٹلوں، دکانوں حتیٰ کی ٹیکسیوں میں بھی خصوصی ٹرے ہو تے ہیں جن میں بینک نوٹ پہلے رکھے جاتے ہیں۔

وائرس کی روک تھام:

جن لوگوں کو نزلہ زکام ہو تا ہے وہ لازمی طور پر سرجیکل ماسک پہن لیتے ہیں۔ان میں سے بیشترہوشیار ہو تے ہیں اس لئے وہ دوسروں میںانفیکشن نہیں پھیلانا چاہتے ہیں ۔اس آسان اصول سے وائرس کوپھیلنے سے روکنے میں مدد ملتی ہے ۔اس طرح یہ ملک طبی اخراجات کی بچت کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے ۔جاپان میں سرجیکل ماسک تمام سپر مارکیٹوں اور کریانہ کی دکانوں پر دستیاب ہو تے ہیں ۔

جاپان کی حکومت نے کورونا وائرس پر روک لگانے کیلئے تمام اسکول اور دفاتر کو بند کیا ۔اس نے دکانوں اور ریستورانوں کو کھلا رکھنے کی اجازت دی، لیکن ایسا اس لئے کیا گیا کیونکہ اسے اپنی صفائی اور حفظان صحت پر مکمل بھروسہ اور اعتماد ہے ۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.