گلگت بلتستان کے معاملے پر آل پارٹیز حریت کانفرنس (اے پی ایچ سی) کے موقف کو جرم قرار دیتے ہوئے نیشنل اِکولیٹی پارٹی جے کے جی بی ایل کے چیئرمین سجاد راجہ نے جموں و کشمیر کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ حریت رہنماوں کو غدار قرار دے۔
آل پارٹی حریت کانفرینس نے کہا تھا کہ پاکستان کی جانب سے گلگت بلتستان کو آئینی صوبہ بنانے پر انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔
سجاد راجہ نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے 'اے پی ایچ سی نے کہا تھا کہ گلگت بلتستان میں وہ حصہ دار نہیں ہیں۔ ایسے لوگ ہم سے توقع کرتے ہیں کہ ہم ان کے لئے آواز اٹھائیں۔ ہم ان کی ہر جگہ مخالفت کریں گے اور جموں و کشمیر کے لوگوں سے اپیل کریں گے کہ وہ انہیں غدار قرار دے'۔
راجہ نے منگل کے روز ایک اور ٹویٹ میں عمران خان کی حکومت پاکستان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی فوج صرف بھارت کو مصروف رکھنا چاہتی ہے۔
انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا 'پاکستان کو جموں وکشمیر کے عوام سے کوئی پیار نہیں ہے، ان کی فوج کا مطلب ہے بھارت کو مصروف رکھنا اور ان کی پالیسی کا مقصد یہ دعوی کرنا ہے کہ بھارت-پاکستان کے ساتھ لڑرہا ہے اور یہ کہ پاکستانی عوام کو ایک بہت ہی مضبوط فوج کی ضرورت ہے، اسی طرح پاکستان فوج پر زیادہ سے زیادہ بجٹ مختص کر رہا ہے'۔
بھارتی وزارت خارجہ (ایم ای اے) نے منگل کے روز پاکستان کے اس تازہ اقدام پر سخت اعتراض جتایا تھا جس میں پاکستان کی جانب سے 15 نومبر کو گلگت بلتساتان میں اسلمبلی انتخابات کرائے جانے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
جموں و کشمیر بار ایسوسی ایشن انتخابات 5 اکتوبر کو ہوں گے
ایم ای اے نے اپنے بیان میں کہا ہے 'حکومت ہند پاکستان کی جانب سے گلگلت بلتستان میں مسلسل آئینی تبدیلیاں لانے کو مسترد کرتی ہے کیونکہ پاکستان نے ان علاقوں میں جبراً قبضہ کیا ہوا ہے'
عمران خان کی حکومت نے حال ہی میں پاکستان کا ایک نیا سیاسی نقشہ بھی جاری کیا ہے، جس میں گجرات میں، سرکریک اور منووادر کے بھارتی علاقوں اور جموں و کشمیر اور لداخ کے ایک حصے کو اپنا علاقہ بتایا ہے۔